جب سے شہباز شریف باہر آئے ہیں، پارٹی میں تب سے ہی بے یقینی کا عالم چل رہا تھا، جبکہ حال میں ہی ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ مریم صفدر اور شہباز شریف 2 گروہ بن گئے ہیں۔
ان میں اسے ایک گروہ جو کہ مریم کا حامی ہے، وہ نواز شریف کے بیانیہ کے ساتھ کھڑا اور ریاستی اداروں کے خلاف بولنے کے لئے متفق ہیں۔
جبکہ دوسرا گروہ جو کہ شہباز شریف کا حامی ہے، وہ ریاستی اداروں کے خلاف نا چلنے کی حکمت عملی پر عمل کر رہا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کا ساتھ معماملات کو بہتر کرنے کے حق میں ہے۔
تاہم مریم صفدر کے طرف سے اس خبر کی ترید کی گئی ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ اپنے چچا یعنی شہبازشریف کے ساتھ کھڑی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، نواز لیگ کی اعلٰی قیادت کا یہ خیال ہے کہ شہباز شریف کو اجازت دی جائے کہ وہ ملک کے مخلتف اہم ریاستی اداروں سے بات چیت کرے اور ماحول کو سازگار بنائے تاکہ وہ 2023 کا الیکشن جیت سکے۔