چند دن پہلے ایک صحافی کے ساتھ ہونے والے واقع کے بعد حامد میر سمیت مخلتف صحافیوں نے اس بارے میں احتجاج کیا۔
چند دن پہلے ایک صحافی کے ساتھ ہونے والے واقع کے بعد حامد میر سمیت مخلتف صحافیوں نے اس بارے میں احتجاج کیا۔
اس احتجاج میں، حامد میر نے بھی شرکت کی اور ان کی باتوں سے ایسا تاثر مل رہا تھا کہ جیسے اس صحافی کے ساتھ یہ معاملہ پاکستان کی آرمی نے کروایا۔
حامد میر نے کہا کہ ہم آپ کے گھر میں تونہیں گھس سکتے کیونکہ آپ کے پاس تو اوزار ہیں لیکن ہم گھر کی ساری کہانیاں لیک کردینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بتا دینگے کہ کونسی بیوی کس کے ساتھ اور کس کی بیوی جنرل رانی نے کس کے لئے کیا کیا تھا؟
انہوں نے مزید دل برداشتہ ہو کر اور غصے میں آکر کہا آئندہ اگر کسی صحافی کے ساتھ یہ معاملہ ہوا تو ہم ساری کہانیاں لیک کر دی گے اور پھر آپ کو لگ پتہ جائے گا۔
تجزیہ نگار کے مطابق، حامد میر کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، جس پر عوام نے بھی پورے ملک میں احتجاج کیا اور لوگوں نے مطالبہ کیا کہ حامد میر کو پکڑ لیا جائے اب۔
لیکن کسی کے ذاتی معاملات کو اس طرح میڈیا پر لانا، صحافت کے قوانین میں سے ہے؟