گزشتہ ہفتہ سے ملک میں صحافیوں کو لے کر عجیب اور متازعہ قسم کی صورت حال پیدا ہوئی ہے۔ جس میں تمام صحافیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ لیکن سب سے زیادہ نمایاں صحافی بن کر حامد میر سامنے آیا کیونکہ انہوں نے براہ راست آرمی پر تنقید کی۔
حامد میر کے اس عمل پر، حکومت کی طرف سے اس کے جیو کے شو کیپٹل ٹاک پر پابندی لگا دی گئی، جس پر لوگوں نے حکومت کے اس عمل کو سراہا لیکن صحافیوں کو یہ نا خوشگوار گزرا۔
اسی پر، خاتون صحافی عاصمہ شیرازی نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا کہ اگر حامد میر کو جیو سے پروگرام کرنے پر روکا گیا تو اس سے مضبوط آرمی اور حکومت پر مزید انگلیاں اٹھیں گی اور ان کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا جائے گا۔
جبکہ جیو کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جیو نیوز اپنی پوزیشن واضح کرے بصورت دیگر سب صحافی حامد میر کے ساتھ کھڑے ہو جائینگے۔
تجزیہ نگار کے مطابق، یہ سوچ سمجھ سے بالا تر ہے، جو آج کل کے صحافیوں میں جنم لے رہی ہے، جس میں سچ اور جھوٹ کا تعین کئے بغیر ہی سب ایک طرف ہی چل پڑے ہیں۔