میرا نکاح زبردستی کروا دیا کیونکہ ۔۔ جانیے یہ لڑکا کہاں سے تعلق رکھتا ہے اور شادی میں اسے تحفے میں کیا ملا؟

    ایک کہاوت ہمارے ہاں بڑی مشہور ہے وہ یہ کہ جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں،اور یقینا ایسا حقیقت میں بھی ہے۔ کچھ شادیاں ارینج ہوتی ہیں تو کچھ لوو میریجز کہلاتی ہیں۔ لیکن آج ہم جس جوڑے کی شادی کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں وہ ہوئی تو لوو میریج لیکن وہ ہوئی اتنی اچانک کہ دولہا خود پریشان ہوگیا۔

     

     

    Advertisement

    سوشل میڈیا پر چند دن قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا تھا کہ ایک لڑکے کا نکاح پڑھایا جا رہا ہے۔ لڑکا پریشانی کے عالم میں مبتلا اور شرمندگی سے سر جھکائے بیٹھا تھا کیونک جس لڑکی سے وہ چھپکے سے رات کے وقت ملاقات کے لیے گیا تھا تو اس دوران لڑکی کے گھر والوں نے لڑکے کو پکڑ لیا تھا اور مار کٹائی کے بعد نکاح کروا دیا۔

     

     

    Advertisement

    اب اس لڑکے کا انٹرویو سامنے آیا ہے جس میں اس نے پورے واقعہ سے متعلق تفصیل سے بات کی۔

     

     

    Advertisement

    دولہے میاں کا نام تنویر ہے جبکہ اس کی اہلیہ کا نام علشبہ ہے۔ دونوں جوڑے کی کہانی انتہائی منفرد اور مزیدار ہے جسے جاننے کے بعد آپ کو بھی حیرانی ہوگی۔

     

     

    Advertisement

    ہوا کچھ یوں تھا کہ تنویر اپنی دوست سے ملاقات کے لیے ان کے گھر گئے تھے جہاں لڑکی کے اہلخانہ نے تنویر کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھ اور بعدازاں لڑکے کو دولہا بنا کر اچھی طرح تیار کر کے اس کا لڑکی کے ساتھ نکاح کروا دیا۔ نکاح کے بعد تنویر کو اس کے سالوں نے اسے جہیز میں موٹر سائیکل اور چھرا بھی دیا جس پر دو پچاس روپے کے نوٹوں کی سلامی بھی تھی۔

     

     

    Advertisement

    دولہے نے بتایا کہ وہ دونوں اب بہت خوش ہیں، مزید انہوں نے بتایا کہ ایک رات کو ان کی اپنی دوست سے چیٹنگ چل رہی تھی تو علشبہ نے تنویر کو چیلنج دیا کہ آپ ملنے نہیں آسکتے، تنویر نے کہا کہ میں چیلنج پورا کرنے کے لیے اس کے گھر گیا لیکن وہاں پہنچ کر سارا معاملہ الٹ ہوگیا۔

     

     

    Advertisement

    تنویر کا کہنا تھا کہ میں جیسی ہی علشبہ کے گھر کے گیٹ پر پہنچا ہوں تو وہاں سے ایک لڑکا آیا اور پوچھا کہ کون ہو تم جس کے بعد میں نے بھاگنے کی کوشش کی مگر بھاگ نہ سکا کیونکہ اس نے مجھے پکڑ لیا تھا۔

     

     

    Advertisement

    دولہے نے بتایا کہ جیسی لوگ اکٹھے ہوتے گئے مجھے ساتھ ساتھ مارتے بھی چلے گئے۔پھر میں نے انہیں بتا دیا کہ میں لڑکی سے ملنے آیا تھا۔ تنویر نے مزید بتایا کہ وہ بہت ڈر گیا تھا اور یہ سمجھنے لگا تھا کہ آج اس کا آخری دن ہے اور وہ بچ نہیں سکے گا، بعد ازاں وہاں موجود لوگوں میں سے کسی نے آواز لگائی کہ قاضی کو بلوایا جائے جس کے بعد مجھےاطمینان ہوا اور سکھ کا سانس لیا۔

     

     

    Advertisement