اب کنٹرول رہے گی انشا ء اللہ !بہترین گھریلو نسخہ ۔ بادام۔ سو عدد کو ئی کڑوا نہ ہو۔ کالی مرچ ثابت: سو عدد۔ سبز الائچی ۔ سو عدد۔ نیم کے پتے: سو عدد۔ کالے چنے۔ ایک پاؤ دیسی دوائیوں کا بھی کوئی حیلہ نا چھوڑا مگر کوئی خاص افاقہ نا ہو سکا. اس مرحلے پر میں نے طے کیا کہ اپنے آپ کو ہلکان کرنے والی بھاگ دوڑ چھوڑ کر اپنا علاج خود شروع کرتا ہوں. اور میں نے یہ تین ممکنہ طریقے سوچے: نمبر1: سخت ورزش اور کھانے پینے میں ا نتہائی پرہیز نمبر 2: زیتون کے تیل کا استعمال نمبر 3: کسی باقاعدہ اسپتال سے علاج کا شروع کروانا. ہر طرح کے علاج کا فائدہ دیکھنے کیلئے میں نے ایک ایک ہفتہ ان تینوں پروگرام پر عمل کرنا شروع کیا تو نتائج کچھ یوں نکلے پہلے ہفتے میں پروگرام نمبر 1 پر عمل کرنا سخت اور کھٹن ورزش اور انتہائی پرہیزی کھانا پینا اس عمل میں پورا ہفتہ گزر گیا مگر افاقہ اتنا معمولی تھا۔
جس کا ذکر بھی نہیں کیا جا سکتادوسرے ہفتے میں پروگرام نمبر 2 پر عمل کرنا اور زیتون کے تیل کا استعمال کرنااس ہفتے بہت ہی حیرت ناک تبدیلیاں پیش آئیں ہفتے کے ابتدائی تین دنوں میں ہی شوگر ناشتہ کر چکنے کے بعد 180 درجے پر اور نہار منہ100 درجے پر جا پہنچی جبکہ ہفتے کے باقی دن کے عمل کے بعد شوگر کا لیول ناشتہ کر چکنے کے بعد 93 درجے تھا (ناشتہ کر چکنے کے بعد، نہار منہ نہیں)جاری ہے . اس ہفتے بھر کے علاج کے بعد، میرے دل میں کئی سوچیں آئیں کیا زیتون کا تیل ایک وقتی علاج ہے، بعد میں کیا ہوگا؟ کوئی بھی مریض اس پر عمل جاری رکھے یا چھوڑ دے؟ کیا انسان کبھیئ کبھار ایسا کر لیا کرے اور پھر چھوڑ دیا کرے؟ کیا زیتون کا تیل انسانی پتے کو دوبارہ کام کرنے کے قابل بنا دیتا ہے۔
کیا زیتون کا تیل انسانی خون میں شامل زیادہ شوگر کو چوس لیتا ہے؟ کیا زیتون کا تیل جسم میں انسولین کی پیداوار کو بہتر بناتا ہے؟ ہوسکتا ہے میری ان ساری باتوں میں دلچسپی لینے والے حضرات اب میرا جواب جاننے کے منتظر ہوںمیرے پاس بھی واضح جواب موجود نہیں ہے مگر مجھے بس اس سے غرض ہے۔ کہ زیتون کے تیل کے استعمال سے میرے خون میں پائی جانے والی شوگر کا لیول بتدریج گھٹتا گیا اور شوگر سے پیدا ہونے والے اعذار جاتے رہےباقی کی ساری باتیں غیر ضروری ہیں زیتون کے تیل کو میں جس طرح استعمال کرتا تھا وہ یوں تھا ۔