جسم پر جو سیاہ نشان بن جاتے ہیں انہیں عام طور پر تِل کہا جاتا ہے جو سیاہ رنگ کے نشانا ت جسم پر بن جاتے ہیں یہ پیدائشی بھی ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ بھی بن جاتے ہیں۔ ان تلوں پر افسانے گانے اور کہانی پر لکھی گئیں یہاں تک کہ شاعرو ں نے بھی تلوں کو معاف نہیں کیا انہو ں نے انہیں حسن کی علامت کے طور پر لیا اور جب یہ نجومیوں اور قسمت کے حال بتانے والوں کے ہاتھ لگا تو انہوں نے اس میں چھپا قسمت کا حال معلوم کر لیا تل صرف نادرا کے لیے ہی نہیں ہے یہ ہمارے جسم کے لیے بھی اہم ہے عام طور پر تل شناختی علامت کے طور پر عام سمجھے جاتے ہیں۔
مگر ایسا نہیں ہے اور بھی کئی کام ہیں جو یہ تل ہی سر انجام دیتے ہیں یہ جسم میں اندرونی تبدیلیوں کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ جسم کے مختلف حصوں پر تل جسم کے اندرونی کیفیت کا مظہر ہیں سمجھ لیں۔
یہ جسم کے رپورٹر ہیں یہ سب کچھ بتا دیتے ہیں کہ آپ کے اندر کیا چل رہا ہے جو باتیں آپ کو بتانے جا رہے ہیں ضروری نہیں یہ ایسا ہی ہو کیونکہ ہوتا وہی ہے جیسا اللہ تعالیٰ چاہتا ہے جیسے اللہ پاک کی مرضی ہوتی ہے وہی سب کچھ ہوتا ہے لیکن آپ لوگوں کی معلو مات کے لیے یہ تمام باتیں آپ تک پہنچا ئی جا رہی ہیں۔ تا کہ آپ لوگوں کے نالج میں اضافہ ہو سکے جن افراد کے ماتھے کے دائیں جانب تل کا نشان ہو تا ہے۔