Headlines

    پانی کی کمی کی 10 خاموش علامات

    مقدار میں پانی نہ پینے کے سبب جسم میں پانی کی کمی یعنی ڈی ہائڈریشن ہو جاتا ہے۔ اس کا حل ہے کہ وقفے وقفے سے مناسب مقدا ر میں پانی پیا جائے۔

     

     

    جسم میں پانی کی کمی کا کیا مطلب ہے؟ ہم روزانہ جسم سے جوپانی خارج کرتے ہیں اس خارج شدہ پانی کو کھانے اور پینے سے پورا کرتے ہیں۔ عموماً ہمارا جسم احتیاط کے ساتھ متوازن کرتا ہے، اس طرح ہم جتنا پانی ضائع کرتے ہیں اتنا پورا کر لیتے ہیں۔ کچھ معدنیات جیسے کہ نمک، سفید دھاتی عنصر، اور کلورین کے آمیزے بھی شریک ہیں تا کہ ہمارے بدن میں رطوبت کا صحتمندانہ توازن رہے۔جسم میں پانی کی کمی آہستہ یا فوری طور پر ہو سکتی ہے۔ اس کا تعلق اس سے بھی ہے کہ کس طرح رطوبت زائل ہوئی ہے اور بچے کی کیا عمرہے۔

     

     

    چھوٹے اور شیر خوار بچوں کے جسم میں پانی کی کمی ہونے کا زیادہ امکان ہےکیوں کہ ان کے جسم چھوٹے ہوتے ہیں اور ان میں رطوبت کا تھوڑا ذخیرہ ہوتا ہے۔ بڑے بچے اور نو عمر معمولی رطوبت کے عدم توازن سے بہتر طور پر نمٹ لیتے ہیں۔

     

     

    ڈی ہائیڈریشن چاہے نواز ئیدہ بچے میں ہویابڑی عمر کے بچے میں ،فوری توجہ اور علاج کامستحق ہوتا ہے۔ڈی ہائیڈریشن میں مبتلا شیرخوار بچوں کی مائیں اس بات کاخصوصی اہتمام کریں کہ وہ بچے کو تھوڑی تھوڑی دیر میں دودھ ضرور پلاتی رہا کریں ہیموفیلس انفلوئنزا کے شدید انفیکشن کاشکار ہونے والے بچے گردن توڑبخار اور حلق سوج جانے کے باعث سانس رُکنے کی خطرناک کیفیت سے دوچار ہوسکتے ہیں۔

     

     

    ڈی ہائڈریشن کی نوعیتڈی ہائیڈریشن اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں پانی کی مقدارتشویش ناک حد تک کم ہوجائے۔چھوٹے بچوں کے جسم میں تقریباََ 75فیصد پانی ہوتا ہے اور اس کے بالغ ہوتے ہوتے اس کے جسم میں پانی کی مقدار 60فیصد تک رہ جاتی ہے۔عمومی ڈی ہائیڈریشن میں بچے کے جسم میں موجود پانی کا 5فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے۔ اس سے زیادہ کی صورت میں 10فیصد اور سب سے زیادہ 15فیصد پانی خارج ہوجاتا ہے۔

     

     

    خوراک ودیگر غذائی مائعات کے ذریعے جسم میں پانی شامل ہوتارہتا ہے۔ اس کاتوازن قدرت نے اس طرح برقرار رکھا ہے کہ پیشاب تھوک اور پسینے وغیرہ کے ذریعے یہ پانی جسم سے خارج ہوکر اپنا توازن برقرار رکھتا ہے، ایسے میں فوری طور پر ڈی ہائیڈریشن کا پتہ لگانا ذرا دشوار ہوجاتا ہے۔ یعنی اس صورتحال کا آسانی سے اندازہ نہیں لگایاجاسکتا لیکن آپ کو مندرجہ ذیل علامات پر دھیان دینا بہت ضروری ہے۔

     

     

    ڈی ہائڈریشن کی علامات بچہ کسی بھی قسم کا مشروب ٹھیک طرح نہ پی پائے۔ ڈائریا۔اور اس کے ساتھ ہونے والی الٹیاں۔ کئی گھنٹوں تک بچے کو پہنائی جانے والی نیپی کا خشک رہنا یعنی دیر تک پیشاب کا نہ ہونا۔

     

     

    پیشاب کی تھوڑی مقدار لیکن اس کی رنگت گہری ہو۔بے چینی ۔ جو واضح طور پر محسوس ہوجائے۔اگرڈی ہائیڈریشن کی نوعیت خراب ہوجاتی ہے تو پھر ایسی صورت حال میں مندرجہ ذیل علامات واضح طور پر محسوس کی جاسکتی ہیں۔

     

     

    اگر آپ بچے کی جلد کو دباتی ہیں تو اس کی جلد دوبارہ اپنی اصل حالت واپس آنے میں وقت لگتا ہے۔

     

     

    آنکھوں کی پتلیاں ایک جگہ نہ ٹھہریں یعنی آنکھیں ڈوبتی ہوئی محسوس ہوں اور ان میں آنسو نہ ہوں۔

     

     

    چہرہ اور ہونٹ خشک دکھائی دیں۔شروع شروع میں بچہ پیاسا اور بے چین دکھائی دے۔ لیکن بعد میں خاموش اور پرسکون ہوجائے۔

     

     

    ڈی ہائیڈریشن کی علامات اور سدباب

     

     

    کیا اقداما ت کرنے چاہئیں؟فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔اگر علامات زیادہ شدید نہیں ہیں اور بچہ پانی یا دوسرے مشروبات پی رہا ہے توممکن ہے کہ ڈاکٹر ایسی صورت میں ڈی ہائیڈریشن کے سدباب کے لئے کوئی چیز پینے کے لئے تجویز کردے۔

     

     

    ڈاکٹر کے تجویز کردہ مشروبات تیار کرتے ہوئے اس کے پیکٹ پر لکھی ہوئی ہدایات پر ضرور غور کریں اور احتیاط برتیں۔

     

     

    پانی اُبال کر اور ٹھنڈا کرکے پلائیں۔ بڑے بچوں کے لئے پاؤڈر کوپانی میں ملا کراستعمال کرایا جاسکتا ہے یا سفوف کی جگہ ٹیبلیٹ استعمال کروائی جاسکتی ہیں۔ اگربچہ مشروب کی پوری مقدار نہ پی سکے تو اس مشروب کو سنبھال کر چوبیس گھنٹے تک فریج میں رکھ سکتی ہیں۔

     

     

    شیر خوار بچوں کی مائیں اس بات کا خصوصی اہتمام کریں کہ وہ بچے کو تھوڑی تھوڑی دیر میں دودھ ضرور پلاتی رہاکریں۔ اس کے علاوہ اگر چھوٹا بچہ ڈی ہائیڈریشن کا شکارہوگیا ہے تو ڈاکٹر کے تجویز کردہ Rehydrationمشروبات بھی بچے کو چمچے یاسرنج کے ذریعے پلانے کا خصوصی اہتمام بھی کریں۔

     

     

     

    ڈاکٹر کے آنے تک یاطبی امداد ملنے تک بچے کو موسمبی‘ سیب یاانناس کارس دیاجاسکتا ہے یا پھر ابلا ہوا ٹھنڈا پانی استعمال کرتی رہیں۔

     

     

    بچے کو ہر ایک آدھے گھنٹے بعد مشروب پلادیا کریں۔یاد رکھیں کہ ڈی ہائیڈریشن کی صورت میں اسے مشروب کی زیادہ مقدار کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔