لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک ) دُبئی میں روزگا راور سیر و تفریح کی غرض سے جانے کی خواہش رکھنے والے پاکستانیوں کواچھی خبرسُنا دی گئی ہے۔ دُبئی حکومت نے پاکستان سمیت متعد ممالک کے لیے وزٹ
لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک ) دُبئی میں روزگا راور سیر و تفریح کی غرض سے جانے کی خواہش رکھنے والے پاکستانیوں کواچھی خبرسُنا دی گئی ہے۔ دُبئی حکومت نے پاکستان سمیت متعد ممالک کے لیے وزٹ
ویزے اور سیاحتی ویزے کی سروس بحال کر دی ہے ، جس کے بعد اب پاکستان سے دُبئی جانے میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہو گا۔ دُبئی کے لیے 30 روزیا 90 روز کے ویزے کے لیے اپلائی کیا جا سکتا ہے۔30 روزہ ویزے کی فیس 450درہم ہے جبکہ 90 روز کے ویزے کی فیس 11 سو درہم مقرر کی گئی ہے۔
’امیر سنٹرز‘ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جن ممالک کے لیے امارات کے ساتھ دو طرفہ پروازوں کا سلسلہ جاری ہے، ان ممالک کے شہریوں کو وزٹ اور ٹورسٹ ویزہ کے لیے اپلائی کرنے کی سہولت موجود ہے۔
دُبئی کے ویزے کے لیے درخواست دینے والوں کو پاسپورٹ کی کاپی، سفید بیک گراؤنڈ والی تصویرفراہم کرنا ہو گی، البتہ کچھ ممالک کے شہریوں سے ان کاقومی شناختی کارڈ بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ایک بات یاد رہے کہ ویزہ کسی ٹورسٹ ایجنسی کے ذریعے ہی اپلائی کرنا ہو گا۔
متعددٹریول ایجنسیزویزہ کے ساتھ ہیلتھ انشورنس فیس بھی وصول کریں جس کی بدولت خدانخواستہ کورونا کا شکار ہونے پر مفت علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔گلف نیوز کے مطابق سابقہ ویزہ ہولڈرز سے کچھ ٹریول ایجنسیاں وزٹ ویزہ لگوانے سے قبل پاسپورٹ، پرانے ویزے کی کاپی اور پیشگی ٹکٹ کا مطالبہ بھی کر سکتی ہیں۔
ویزے کی درخواست دینے کے بعد اس کی منظوری میں دو سے تین روزکاعرصہ لگے گا۔ ٹکٹ کی بکنگ کروانے سے پہلے کورونا ٹیسٹ کروانا لازمی ہو گا اور اس کی رپورٹ بھی ساتھ رکھنا ہو گی۔
دُبئی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی مسافر کو کورونا ہو یا کورونا کا شُبہ ہو تو وہ دُبئی کا سفر نہ کرے، کیونکہ اگر دُبئی ایئرپورٹ پر سکریننگ کے دوران کسی مسافر میں کورونا کی تشخیص ہو گئی تو اس پر اپنی بیماری چھُپانے پر 50 ہزار درہم کا بھاری جرمانہ عائد ہو گا۔
واضح رہے کہ فی الحال باقی تمام اماراتی ریاستوں کی جانب سے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد ہے ، صرف دُبئی کی جانب سے ویزوں کے اجراء کا دوبارہ سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے کرونا کی ویکسین کروا کر اس سرٹیفکیٹ لینا کسی بھی غیر ملکی سفر کے لازمی ہے۔ جبکہ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے سرکاری دورے برائے موسمی تبدیلی سے واپس پاکستان پہنچ چکے پیں۔