لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے سوشل میڈیا ایپ ٹکٹوک کے استعمال کرنے والوں کے لئے گھیرا تنگ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق، پنجاب اسمبلی کے رکن محترمہ اسمبایہطاہر، جو کہ عورتوں کے مخصوص کوٹہ کے ذریعے رکن پنجاب اسمبلی بنی، نے ١٦-٠٧-٢٠٢٠ کو پنجاب اسمبلی میں ٹک ٹاکایپکےخلافقرارداد پیش کی۔ قرارداد میں بتایا گیا کہ ملک کی عوام بلخصوص نوجوان طبقہ اس ایپ کے ذریعے بداخلاقی میں مبتلا ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ایپ مذہب کا مزاق اُڑاے میں بھی کوئ قصر نہیں چھوڑ رہی۔ قرارداد میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ ایپ عوام میں فحاشی پیھلانے میں مصروف ہے، جسکی وجہ سے عوام اخلاقیات کے نیچلے درجے پر پہنچ گئ ہے۔ ٹک ٹاکرز کی مسلسل ایسی ناذیب وڈیوں کے باوجود ان کے خلاف کوئ قانونی چارہ جوئ نہیں ہوتی، جس سے اس کو مزید فروغ ملتا ہے جو کہ ملک اور قو م کے لئے بہت نقصاندہ ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی ایک وڈیوں گیم ‘پب جی‘ کے بارے میں مختلف قسم کے انسان سوز واقعات کی وجہ سے پی ٹی اے نے اسے عارضی طور پر بلاک کر دیا ہے، جس پر تاحال کوئ ختمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ البتہ حکومت کے اس فیصلہ نے عوام میں مثبت اور منفی دونوں رجحان کو فروغ دیا۔ اور ٹویٹر پر بھی اس گیم کے بند کرنے خلاف ٹرینڈ کی مہم چلائ گئ۔
یہ بات واضح رہے کہ ہمسایہ ملک بھارت نے پہلے ہی سے چین کی متعدد سوشل میڈیا ایپز کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاک کو بھی بلاک کر رکھا ہے۔