راوالپنڈی کے تھانہ صادق آباد کی حدود میں بیٹے کا ماں کے ساتھ بدترین سلوک ، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہو گئی۔راوالپنڈی پولیس کے مطابق تھانہ صادق آباد میں ملزم ارسلان اور اس کی بیوی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، والدہ کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد ملزم ارسلان بیوی کو لے کرفرار ہو گیا تھا۔پولیس کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کا میڈیکل بھی کروا لیا گیا ہے جبکہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔متاثرہ خاتون کا پولیس کو دیئے گئے بیان کے مطابق بیٹا اور بہو آئے روز جھگڑا کرتے ہیں، بیٹے اور بہو نے مجھے بہت زیادہ مارا پیٹا ۔ ویڈیو سامنے آنے کے بعد دیکھنے والے سکتے میں آگئے اور سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی ۔ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق اسلام آباد سے سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان گشمدگی کے 12گھنٹے بعد اپنے گھر واپس پہنچ گئے، مطیع اللّٰہ جان کو فتح جنگ کے قریب کچے کے علاقے میں چھوڑا گیا۔نمائندہ جیو نیوز اعزاز سید سے گفتگو میں سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان نے کہا کہ میری آنکھ پر پٹی باندھ کر پہلے مجھے ایک جگہ لے جایا گیا، پھر مختلف جگہوں پر گھماتے ہوئے فتح جنگ کے قریب ایک کچے علاقے میں چھوڑ دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد کچھ لوگوں نے مجھے اپنے ساتھ بیٹھایا اور میرے بھائی اور اہل خانہ سے بات کی اور مجھے ان کے حوالے کردیا۔ذرائع کے مطابق اب سے کچھ دیر قبل وزیراعظم عمران خان نے مطیع اللّٰہ جان کی گمشدگی کے بارے میں مشیر برائے امور داخلہ شہزاد اکبر سے بھی گفتگو کی تھی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے دوران گفتگو سینئر صحافی کی فوری بازیابی کےلیے ہر ممکن کوشش کی ہدایت کی تھی۔اس سے قبل وفاقی وزراء شبلی فراز، فواد چوہدری اور شیریں مزاری نے سینئر صحافی کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور جلد از جلد بازیابی کے حوالے حکومتی کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور خواجہ آصف نے مطیع اللّٰہ جان کے گمشدگی پر تشویش کااظہار کیا تھا۔