ڈیجیٹل چینل اے آر وآئے کو پختونوں اور پٹھانوں کے خلاف اپنی نشریات میں کی جانے والے توہین کی وجہ سے ٹویٹر پر تنقید کا شدید نشانہ بناتے ہوئے سب سے اوّل پر اس کا ٹویٹر
ٹرینڈ چل رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائے کے مشہور زمانہ ڈرامہ ‘بلبلے‘ کی ایک قسط میں دو اداکاروں کی موبائل فون پہ گفتگو سنائی اور دیکھائ جاتی ہے۔ جس میں اداکار جو کہ مشہور کردار محمود ہیں، اس کو ایک پٹھان پختون دوست کا فون آتا ہے، اور وہ ایک دوسرے کو عید مبارک باد دیتے ہیے۔ اور پٹھان دوست محمود کے گھر آنے کی خواہش ظاہر کرتا ہے، جس پر محمود کال کو ہولڈ پر کر کے اپنے بیٹے اور فیملی کے ساتھ اس کو گھر بلانے کے بارے میں گفتگو کرتا ہے۔ اور اس کا بیٹا آپنی رائے کا اظہار کرت ہوئے یہ الفاظ کہتا ہے کہ وہ گھر میں کیا لے کر آ سکتا ہے یا تو یا تو نسوار یا پھر بُومب لے کر آئے گا۔
https://twitter.com/Khalidaxiz/status/1286243845139836928?s=19
https://twitter.com/iamMunibazafar/status/1286231246775947265?s=19
ڈرامہ میں پختون کلچر اور ثقافت کے بارے میں اس طرح کی رائے کا اظہار کرنے کی وجہ سے پاکستانی قوم نے ٹوئٹر پر ایک بوچھار برپا کردیا اور آے آر وآئے کا بائیکاٹ کرنے کے لیے کمپین شروع کر دی۔
https://twitter.com/asjad32official/status/1286235682294439943?s=19
مزید اس بارے میں لوگوں نے یہ کہا کہ اس کا لائسنس سسپینڈ ہو جانا چاہیے کیونکہ یہ اس قابل نہیں ہے کہ اس کے مزید پروگرام دیکھے جائیں اور یہ ملک کو توڑنے کے لئے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے تاکہ قوم آپس میں تقسیم ہو کر پاکستان کے خلاف لوگوں کا ایجنڈا پورا کر سکیں۔
دوسری طرف کئی لوگوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اے آروائی والوں کو اس بارے میں معافی مانگنی چاہیے قوم سے اور اس بات کا حلف لینا چاہیے کہ آئندہ ایسی کوئی بھی غلط حرکت نہیں کریں گے۔
تاہم ابھی تک اے آر وائی ڈیجیٹل چینل کی طرف سے اس بات کی کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔