Headlines

    حج کا آج سے باقاعدہ آغاز: جانئے سعودی عرب کو کتنا نقصان اُٹھانا پڑا

    سعودی عرب کے دارالحکومت مکہ مکرمہ میں پانچ روزہ سالانہ حج کا آغاز آج سے ہوگا۔

    اس سال حج میں حجاج کرام کی تعداد میں شدید کمی دیکھنے کو ملے گا۔ جو کہ 25 لاکھ سے 10 ہزار تھی۔

    سعودی حکام نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ صرف ایک ہزار کے قریب مقامی لوگوں کو حج کی اجازت ہوگی لیکن ایک خبر یہ بھی ہے کہ دس ہزار افراد کو اس میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔ زائرین میں سے 70٪ غیر ملکی ہیں جو ریاست میں مقیم ہیں، جبکہ باقی سعودی شہری ہوں گے۔

    By Google

    اس سال حج میں حصہ لینے کے لئے منتخب ہونے والے افراد کا درجہ حرارت چیک کرکے منگل کے روز قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔

    حج احکام نے رواں سال کعبہ کے ارد گرد رکاوٹ لگا کے بند کر دیا ہے، تاکہ عازمین کو اس کے ہاتھ لگنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاکہ انفیکشن کے امکانات کو محدود کیا جاسکے۔

    By Google

    مزید پڑھیۓ: تم اپنے محمدؐ کو مدد کیلئے کیوں نہیں بلاتے؟

     

    مکہ مکرمہ پہنچنے سے پہلے تمام زائرین کو کورونا وائرس کا ٹیست کروانا ہوگا اور حج کے بھی ان کو الگ پندرہ دن رہنا پڑے گا۔

    اے ایف پی کے مطابق، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ آخری مرتبہ حج 1798 میں منسوخ کیا گیا تھا، جب نپولین کے اس خطے پر حملہ نے حجاج کرام کے لئے مکہ مکرمہ کا سفرغیر محفوظکردیاتھا

    By Google

    ایسا اس وقت ہوا جب قومی لاک ڈاؤن کی وجہ سے عالمی سطح پر تیل کی طلب میں کمی کی سبب، سعودی عرب کو تیل کی قیمتوں میں شدید مندی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس نے کفایت شعاری کے اقدامات کو جنم دیا، جس میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں تین گنا اضافہ اور سرکاری ملازمین کے الاؤنس میں کٹوتی بھی شامل ہے۔

    حج اور سال بھر عمرہ کے زیارت سالانہ 12 بلین ڈالرسعودی حکومت کو بنا کر دیتے ہیں۔

    Advertisement