لاہور (اعتماد ٹی وی) پہلی بار ملک کے بڑے عہدے پر کیا گیا خاتون کو تعینات۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار جج کے عہدے کاحلف ایک خاتون نے اُٹھایا۔ جسٹس عائشہ اے ملک جو کہ لاہور ہائی کورٹ میں جج کے عہدے پر فائز تھیں ان کو گزشتہ سال بھی اس عہدے کے لئے نامزد کیا گیا تھا لیکن کمیشن کے پانچ میں چار ارکان نے ان کے حق میں ووٹ نہیں دیا ۔
رواں سال جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی سفارش سے پارلیمانی کمیٹی نے اس کی منظوری دی گئی ہے ۔فروری 2020 میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا نو رکنی اجلاس منعقد کیا گیا جس کا ایجنڈا تھا جسٹس عائشہ اے ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی۔
چیف جسٹس نے خود جسٹس عائشہ کا نام تجویز کیا تھا ۔ جسٹس عائشہ کا نام دوسری مرتبہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے آیا۔
وزیر قانون فروغ نسیم کے مطابق گزشتہ برس جسٹس عائشہ کا نام اس عہدے کے لئے تجویز کیا گیا تھا لیکن کمیشن کے اراکین کے چار چار ووٹ ہونے کی وجہ سے ان کی اس عہدے پر تعیناتی نہیں ہوئی۔
رواں سال بھی نوارکان میں سے 5 اراکین نے عائشہ اے ملک کی حمایت میں ووٹ دئیے اور 4 نے ان کی مخالفت کی۔
بار کونسل کے وکلاء نے بھی موقف اٹھایا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کے اُصول ایک راز بن گئے ہیں۔ اس سلسلے میں نہ تو کوئی واضح قانون دیا گیا ہے نہ ہی کوئی آئین۔
پاکستان کی وکلا ء تنظیموں نے جسٹس عائشہ اے ملک کی نامزدگی کو “سینیارٹی کی خلاف ورزی” کہا ہے۔ تاہم ان کے برعکس جسٹس عائشہ اے ملک نے چیف جسٹس کے عہدے حلف اُٹھایا۔
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی ۔چیف جسٹس گلزار احمد نے بروز سوموار سپریم کورٹ کی عمارت کے ایک ہال میں سپریم کورٹ کے ججز اور اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی موجودگی میں جسٹس عائشہ اے ملک سے عہدے کا حلف لیا۔
جسٹس عائشہ اے ملک 27 مارچ 2012 کو عدلیہ بحالی تحریک کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے جج مقرر کی گئی ۔55 سالہ جسٹس عائشہ اس لاء فرم میں شامل ہوئی جس کو بنانے والوں میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نام شامل ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں انکی تقرری کے خلاف ایک قرار دار لاء بار ایسوی ایشن عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدر جسٹس شہرام سرور نے منظور کی ۔ جو کے اس وقت لاہور ہائی کورٹ کے موجودہ جج ہیں۔
جسٹس عائشہ اے ملک آئینی، بینکنگ اور انسانی حقوق کے امور پر نہ صرف دسترس رکھتی ہیں بلکہ وہ اس کے متعلق مختلف جامعات میں پڑھا چکی ہیں اور اس سلسلے میں آسٹریلیا ، انگلینڈ میں ان کو بالخصوص بلوایا جاتا ہے۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے مائیکرو فنانسگ اور مختلف این جی اوز کے پروگرامز کی معاونت کی اور ان کے لئے ٹھوس اقدامات کئے۔
“ٹو فنگر ٹیسٹ ” سے متعلقہ فیصلہ ان کے مقبول فیصلوں میں سب سے اہم ہے ۔ سپریم کورٹ جج کی تقرری کے بعد جسٹس عائشہ ملک کی ریٹائرمنٹ میں 3 سال کی توسیع ہوگئی ہے ان ریٹائرمنٹ جو کہ 2028 میں متوقع تھی اب 2031 میں ہوگی اور ریٹائر منٹ سے قبل چیف جسٹس کے عہدے کی نامزدگی سے ملک کی پہلی خاتون چیف جسٹس بھی بن سکتی ہیں۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More