Headlines

    ‘ہمیشہ اللہ سے مدد مانگنی چاہیے اللہ ہی سب کو دیتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ دنیاوی سہاروں کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ دنیاوی سہاروں۔۔۔’ وزیراعظم کے خطاب سے اپوزیش بھی منہ دیکھتی رہی گئی

    پاکستان کی معشیت بہتر بنانے کے لئے برآمدات بڑھانی ہو نگی۔

     

     

    لاہور (اعتماد ٹی وی) کے ایک روزہ دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملکی ضروریات کو پورا کر نے کے لئے قرض لینا پڑتا ہے۔

     

    قرض لینے والے کی کوئی عزت نہیں کرتا ہمیں قرض لینے کی ضرورت اس لئے پڑتی ہے کہ ہماری درآمدات زیادہ ہیں جبکہ برآمدات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

     

    وزیراعظم نے صنعتکاروں کے لئے سہولیات کا اعلان کرتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانی شہریوں کو بھی پاکستان میں اپنا کاروبار کرنے پر سہولت دینے کا کہا ہے۔انھوں نے کہا کہ بیرون ملک موجود پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کریں اور پاکستان کی معشیت کو مضبوط بنانے میں حکومت کا ساتھ دیں۔

     

     

    پاکستان کی گزشتہ حکومت نے کبھی بھی برآمدات کی طرف توجہ نہیں دی اگر ہم اپنی برآمدات کو نہیں بڑھائیں گے تو ملکی ترقی و خوشحالی کیسے ممکن ہو سکتی ہے۔ ہمارے ہمسایہ ملک آئی ٹی میں ترقی کر کے ہم سے کئی گنا آگے ہیں۔

     

     

     

    ایسا صرف اس وجہ سے ہے کہ ہم نے آئی ٹی و فری لانسر انڈسٹری کو زیادہ سہولیات نہیں دیں۔ اسی وجہ سے ہم اس شعبے میں پیچھے رہ گئے ہیں۔

     

    قرض سے متعلقہ سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیشہ اللہ سے مدد مانگنی چاہیے اللہ ہی سب کو دیتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ دنیاوی سہاروں کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ دنیاوی سہاروں میں انسان مد د مانگتا ہے تو عزت نفس مجروح ہو جاتی ہے قوم کی ترقی کا دارومدار معشیت پر ہے۔ ایک آزاد خود مختار پالیسی معشیت کے لئے بہترین ہو تی ہے ۔

     

    پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں جو پاکستان میں زمین خریدتے تھے تو زمینوں پر قبضہ مافیا قبضہ کر لیتا تھا۔

     

     

    پنجاب میں قبضہ مافیا کے خلاف مہم چلا کر زمینوں کو واپس حاصل کیا گیا اور اس سلسلے میں مزید اقدامات کر کے بیرون ملک پاکستانیوں کو زمینوں کی سرمایہ کاری پر سہولیات دیں اور انکا سرمایہ پاکستان لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔