سکولوں میں جوان بچیوں کو ڈانس کروانے کا معاملہ، حکومت کی اہم پیش رفت، متعدد اساتذہ معطل

    سکولوں میں بھی میرا جسم میری مرضی کو تقویت دی جا نے لگی۔

     

    نارووال (اعتماد ٹی وی ) پنجاب سمیت پاکستان بھر میں جشن بہاراں کا استقبال بڑے جوش وخروش سے کیا جا تا ہے پہلے جشن بہاراں کو بسنت کے تہوار کے ذریعے منایا جاتا جس پر بعدازاں پابندی عائد کر کے ختم کیا گیا۔ اب جشن بہاراں کی آمد سکولوں میں مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں اور سیرگاہوں پر پھولوں کی سا لانہ نمائش کی جاتی ہے۔

    Advertisement

     

    ایسا ہی ایک پروگرام گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شکر گڑھ کی جانب سے نعمت اسٹیڈیم میں12 مارچ 2022 منعقد کیا گیا۔ کلچر ڈے نامی اس پروگرام کی میزبانی سی ای او لیاقت چوہدری،ڈی ای او اختر محمود، سیکنڈری چوہدری محمد اقبال ، فی میل ڈی ای او کلثوم باجوہ ،ڈپٹی ڈی ای او اللہ رکھا شاہد، فوزیہ انور اور اے ای او عائشہ سلطانہ نے کی۔

     

    Advertisement

    اس پروگرام میں قریباً 10 ہزار خواتین نے شرکت کی۔ سکولوں میں ایسی تقریبات کے ذریعے بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جاتا ہے اور ان کو پر اعتماد بنایا جاتا ہے۔ لیکن گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شکرگڑھ کے اس پروگرام کا مقصد میرا جسم میری مرضی کو تقویت دینا تھا۔ اس تقریب میں ناصرف بھارتی گانے کو اسپیکرز پر چلایا گیا بلکہ طا لبات سے ان گانوں پر بے ہودہ رقص بھی تیا ر کروایا گیا۔

     

     

    Advertisement

    ایسے پروگرام جن میں مرد مہمان مدعو کیے گئے ہوں ان کا استقبال طالبات سے باقاعدہ ڈانس کروا کر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی اقدار کو پامال کیا ہے۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے سکولوں میں لاؤڈ اسپیکر پر گانے چلانا اور بالخصوص بھارتی گانے چلانا ممنوع قرار دیا گیا ہے اس طرح سکول انتظامیہ کی جانب سے قوانین کی پابندی کو بھی توڑا گیا ہے۔ اور تقریب میں کئے گئے رقص کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہوئیں جس سے طالبات اور ان کے والدین کی عزت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

     

     

    Advertisement

    اس واقعے کے رپورٹ طالبات کے والدین نے درج کروائی اور اس کی کاپی سوشل میڈیا پر بھی جاری کی گئی ہے۔

     

     

    Advertisement