سپریم کورٹ نے حکومت کی طرف آئین کی خلاف ورزی کرنے پر فیصلہ سنا دیا، بات کچھ اور ہی نکلی۔

    اسلام آباد ( اعتماد ٹی وی) حکومت کی طرف سے ڈپٹی اسپیکر کی طرف سے رولنگ دی گئی، جس پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا، جس کے بعد آج سپریم کورٹ نے اس کی پانچ دن کی سماعت کے بعد فیصلہ کیا۔

     

     

    Advertisement

     

    تفصیلات کے مطابق، ساڑھے ساتھ بجے کا فیصلہ سنانے کا وقت دیا گیا تھا لیکن فیصلہ آٹھ بج کر 27 منٹ پر سننا شروع کیا۔ فیصلے میں بتایا گیا کہ الیکشن انعقاد کے بارے میں الیکشن کمیشن کرے گا، جبکہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ الیکشن کروانے کے لئے تیار ہے لیکن حلقہ بندیاں نہیں ہو ہوسکی۔

     

    Advertisement

     

     

    چیف جسٹس نے پوچھا کہ حلقہ بندیاں کسی ایک شہر کی کرنی یا پورے ملک کی کرنے ہے؟ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پورے ملک کی حلقہ بندیاں ہونی ہے جس کے لئے 6 سے 7 ماہ کا وقت درکار ہے۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ مسترد کر دی گئی ہے، اسمبلی تحلیل کرنا بھی غلط قرار اور تحریک عدم اعتماد برقرار رکھی گئی ہے۔ اس طرح وفاقی کابینہ بھی برقرار کر دی گئی ہے۔

     

     

    Advertisement

     

    چیف جسٹس نے دوران سماعت کے کہا کہ وہ بطور عام پاکستان کے شہری مضبوط حکومت چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر 190 روپے تک ہوگیا ہے، پاکستان اسٹاک ایکسینج بھی نقصان میں جا رہی ہے۔

     

    Advertisement

     

     

    فیصلے سے پہلے، مشہور وکیل فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ سے باہر میڈیا سے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے سپریم کورٹ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غلط قرار دے دی گی اور الیکشن کی طرف جائے گی۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    دوران سماعت، اٹارنی جنرل پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر کے رولنگ کا دفاع کرنے سے معذرت کر لی تھی۔

     

     

    Advertisement