پنجاب میں تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے نئے فول پروف ایس او پیز تیار کر لیے گئے۔وزارت تعلیم نے صوبہ بھر میں پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے کھولنے کے نئے سخت اور فل پروف کورونا بچاؤ ایس او پیز تیار کر لیے ہیں۔نئے ایس او پی کے تحت سکول کھلنے پر کسی بھی سکول میں اسمبلی نہیں ہوگی۔طلبہ طالبات کو تفریح بھی نہیں دی جائے گی۔ہر کلاس روم، ٹیچر سٹاف روم اور واش رومز میں صبح سویرے جراثیم کش اسپرے لازم ہوگا۔ایک ڈیسک پر تین کی بجائے دو طلباء بیٹھ سکیں گے۔طلباء طالبات ٹیچرز وغیرہ ایک دوسرے کو کاغذ اور پینسل وغیرہ نہیں دے سکیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی خاتون نے صرف چند ماہ میں یوٹیوب پر 10 لاکھ سبسکرائبر کیسے اکٹھے کر لیے؟
طلبہ ٹیچرز کا ہاتھ ملانا معانقہ ممنوع ہو گا۔کلاس میں صرف انگریزی مضامین پڑھائے جائیں گے۔دیگر مضامین کا صرف ہوم ورک دیا جائے گا۔ایک کلاس میں بیس بچے بیٹھ سکیں گے۔واضح رہے کہ آل پاکستان پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے اگلے ماہ تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ آل پاکستان پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے تعلیمی ادارے 15 اگست سے کھولنے کا اعلان کیا ۔اسلام آباد میں آل پاکستان سکول ایسوسی ایشن نے پیر کو مشترکہ پریس کانفرنس کی۔پریس کانفرنس میں ایسوسی ایشن کے صدر ہدایت خان نے دو ٹوک کہا کہ ہم پاکستان بھر کے تعلیمی ادارے کھولیں گے۔تعلیمی اداروں کی بندش سے ملک کے بچوں کا نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا زوال پذیر ہوگیا ہے اور کیسز بھی کم ہوگئے ہیں۔حکومت سے مذاکرات بھی کیے لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی۔اسکول کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 15 اگست 2020 کو پاکستان بھر کے تعلیمی ادارے کھول دیں گے۔اگر ہمارے اداروں پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ہم ملین مارچ کریں گے اور تحریک بھی چلائیں گے۔صدر ایسوسی ایشن نے کہا کہ پریس کانفرنس میں سکول کھولنے کے لیے ایسا پلیز بھی بتائے جائیں گے۔اسکول ایسوسی ایشن کے 15 اگست کو سکولز کھولنے کے اعلان پر حکومت کا موقف آ گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی 15 ستمبر سے پہلے سکولز کھولنے کی اجازت نہیں ہے،حکومت کی جانب سے کورونا کی صورتحال کے پیش نظر 15 ستمبر سے پہلے سکولز کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔