موجودہ دور کے بچے بدتمیز کیوں ہوتے جارہے ہیں 5 وجوہات

    بچے اللہ تعالی کی نعمت ہیں جو اگر نہ ہوں تو انسان اُن کی طلب میں کیا کُچھ نہیں کرتا اور اگر ہوجائیں اور فرمانبردار نہ ہوں تو بھی انتہائی تکلیف دہ چیز ہے اور والدین کے لیے ایسے بچے درد سر بن جاتے ہیں اور اُنہیں وقت سے پہلے بُوڑھا کرنے کا باعث بن جاتے ہیں۔

     

    نافرمانبرداری کا الزام آج کے دور کے بچوں پر عام لگایا جارہا ہے اور اس الزام کے پیچھے حقیقت بھی کُچھ ایسی ہی ہے ماہرین نفسیات کا کہنا ہے موجودہ دور کے بچے پچھلے عہد کے بچوں سے کہیں زیادہ گُستاخ اور نافرمانبراد ہیں اور اس کے پیچھے ماہرین کا کہنا ہے 5 وجوہات ہیں۔

    Advertisement

     

    مزید پڑھئیے: عید کے موقع پر بدہضمی سے بچنے کا آسان ترین علاج، آپ بھی اس فائدہ اُٹھائے اور آپنے پیاروں کو بھی بتایئں

     

    Advertisement

    نمبر 1 بچوں کی رشتہ داروں سے دُوری

     

    آج کے دور کے والدین پسند نہیں کرتے کے کوئی دُوسرا اُن کے بچوں کو کوئی بات سمجھائے اور اس کی وجہ والدین خودمختار بننا چاہتے ہیں اور اگر کوئی دُوسرا اُن کی مدد کرنا چاہے حتی کہ بچے کے دادا دادی اور نانا نانی وغیرہ بھی تو وہ سمجھتے ہیں کے یہ اُن کی ذاتی زندگی میں دخل اندازی ہے اور دُوسرے لوگوں کو اپنی حد میں رہنا چاہیے۔

    Advertisement

    پچھلی نسلوں میں یہ چیز موجود تھی کہ وہ جانتے تھے کہ بچے کی تربیت میں رشتے داروں کا بڑا کردار ہوتا ہے چنانچہ وہ بچوں کو دوسرے رشتہ داروں کا ادب بھی سیکھاتے تھے مگر آج کے دور کے بچے رشتہ داروں مثلاً چاچا تایا ماموں وغیرہ کو اہمیت نہیں دیتے اور اگر وہ اُنہیں کوئی بات سمجھائیں تو بچوں سمیت اُن کے والدین بھی ناراض ہوجاتے ہیں اور یہ ایک بڑی وجہ ہے کہ بچے بڑوں کے ادب سے دُور ہوتے جارہے ہیں۔

     

    نمبر 2 بچوں کے نخرے برداشت کیے جارہے ہیں

    Advertisement

     

    آج کے دور کے بچے اگر کوئی گُستاخی کرتے ہیں تو والدین اُن کی بدتمیزی کو برداشت کر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ابھی بچے ہیں اور جب بڑے ہوں گے تو یہ خودبخود سمجھنے لگ جائیں گے اور یہ ایک غلطی ہے کیونکہ بچے بہت تیزی سے سیکھتے ہیں اور اگر اُنہیں کسی غلط بات پر ٹوکا نہ جائے تو وہ اُس غلطی کو دہرائیں گے اور اُن کے اندر یہ بات نہیں آئے گی کہ وہ غلطی کر رہے ہیں لہذا بچوں کو ہر غلط کام پر روکنا بہت زیادہ ضروری ہے۔

     

    Advertisement

    مزید پڑھئیے: دنیا کا سب سے بدبودار اور مہنگا ترین پھل، جسے عوامی مقامات پر کھانے کی بھی اجازت نہیں

     

    نمبر 3 والدین بچوں کو مصروف رکھنے کے لیے شارٹ کٹ استعمال کر رہے ہیں

    Advertisement

     

    کُچھ ہی سال پہلے بچوں کو ریڈیو اور ٹی وی وغیرہ کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں ہوتی تھی اور اُنہیں کارٹون یا اپنا کوئی پروگرام دیکھنے کے لیے صبح سویرے اُٹھنا پڑتا تھا اور شام کو مخصوص وقت پر والدین سے درخواست کر کے اپنا پسندیدہ ٹی وی شو وغیرہ دیکھنا پڑتا تھا مگر آج کے دور کے بچوں کے پاس آئی پوڈز، ٹیبلٹ، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ وغیرہ موجود ہیں جن پر وہ بغیر کسی کی اجازت طلب کیے جب چاہے اور جتنی دیر چاہیں اپنے پروگرامز دیکھتے ہیں۔

    چیزوں کی اس فراوانی کا ایک نقصان یہ ہے کہ بچے جو پہلے چھوٹی عمر میں اجازت لینا سکھتے تھے اب اپنی عُمر سے پہلے ان تمام چیزوں پر خود مختار ہو رہے ہیں اور اگر اُنہیں کوئی دوسرا بڑا ایسا کرنے سے منع کرتا ہے تو وہ ناراض ہوتے ہیں اور بدتمیزی کرتے ہیں۔

    Advertisement

     

    نمبر 4 آج کےبچے والدین کی نرمی کا فائدہ اُٹھانے کی کوشش کرتے ہیں

     

    Advertisement

    موجودہ دور میں والدین بچوں کی ہر بات سُنتے ہیں اور مانتے ہیں اور بچوں کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں، بچوں کی رائے کو اہمیت دینا ایک اچھی بات ہے مگر جب ہر کام میں بچے دخل اندازی شروع کریں اور والدین اُنہیں سختی سے منع نہ کریں تو یہ چیز بچوں کی تربیت پر اثر انداز ہوتی ہے اور اُنہیں بدتمیز بناتی ہے۔

     

    مزید پڑھئیے: گوشت کو جلد ہضم کرنے کے لیے اس عید پر گوشت کے ساتھ یہ کھائیں اور پھر اس کا کمال دیکھئ

    Advertisement

     

    نمبر 5 والدین کا تمام وقت بچوں کے لیے

     

    Advertisement

    بچے لاڈ پیار اور والدین کے وقت کے حق دار ہوتے ہیں مگر والدین کو اپنی ذات کے لیے بھی وقت درکار ہوتا ہے اور یہ بات بچوں کو سمجھانا بہت ضروری ہے کہ والدین کی بچوں کے علاوہ بھی اپنی زندگی ہے جہاں اُن کو وقت دینا بہت ضروری ہے اور والدین کی اُس زندگی میں دخل اندازی کرنا بدتمیزی میں شُمار ہوتا ہے، مثال کے طور پر والد اگر گھر سے کہیں کام جارہا ہے تو عام طور پر بچے موٹر سائیکل یا گاڑی پر اُس کے ساتھ جانا چاہتے ہیں اور وہ اس کام کے لیے زد کرتے ہیں ایسے موقع پر والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو ادب سیکھائیں اور اُنہیں بتائیں کے کہ ضروری نہیں ہے کہ بچے ہر جگہ والدین کے ساتھ جائیں۔

    اگر آپ کے ذہن میں بچوں کو ادب سیکھانے کے لیے ان پانچ باتوں کے علاوہ بھی کوئی بات آرہی ہے تو ہمارئے ساتھ ضرور شئیر کیجیے گا۔

    Advertisement