پاکستان کے حیرت انگیز جنگلات، جو آپ کی آنکھیں کھول دے گے۔

    پاکستان کے دس جنگلات جہاں جنگلی حیات کی موجودگی کا انکشا ف ہوا ہے ۔

     

    لاہور (اعتماد ٹی وی ) جنگلات زمین کا توازن بحال رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پاکستان میں 10 ایسے جنگلات ہیں جہاں نایاب جاندار پائے جاتے ہیں۔ جن میں دسویں نمبر پر ہے ڈافر جنگل جو کہ منڈی بہاؤ الدین کے قریب موجود ہے اس کا رقبہ تقریباً7135 ایکڑ ہے۔

    Advertisement

     

    نویں نمبر پر مصنوعی جنگل یعنی انسانی ہاتھ سے لگایا ہوا جنگل ہے جو کہ سرگودھا کا جنگل ہے۔اس کو 1865 میں تعمیر کیا گیا ۔ اس جنگل کے قیام کا مقصد کراچی و لاہور کے مابین سستی تفریخ گاہ بنانا تھا ۔ ا س جنگل میں باقاعدی طور پر جنگلی جانوروں کو چھوڑا گیا تا کہ یہاں جانوروں کی افزائش ہو ۔ یہ جنگل اتنا بڑا ہے کہ اس کا کچھ حصہ قصور سے جا ملتا ہے۔

     

    Advertisement

    آٹھویں نمبر پر بلوچستان کی چوٹی کوہ چیلتن کا جنگل ہے جو کہ ایک سر د علاقہ ہے۔ اس جنگل کو جنگلی حیات کے لئے مختص کر دیا گیا ہے۔اس جنگل کے بار ے میں یہ بھی کہا جاتا ہے یہاں اللہ کے ولیوں نے قیام کیا او ر چلے بھی کئے ہیں۔

     

    ساتویں نمبر پربیلا قادر آباد کا جنگل ہے۔ اس جنگل میں سفیدہ شیشم ، پیپل ،کیکر کے درخت موجود ہیں۔ اس جنگل میں گیدڑ ، خرگوش، ہرن، بلی ، طوطے کبوتر وغیرہ پائے جاتے ہیں۔یہ جنگل مقامی افراد کے لئے مکمل سیرگاہ ہے۔

    Advertisement

     

    چھٹے نمبر پر مری کا جنگل ہے۔مری کی خوبصورتی میں یہ جنگل اضافہ کرتے ہیں اس جنگل میں شیر ، چیتے، بندر اور تیندوے وغیرہ پائے جاتے ہیں۔

     

    Advertisement

    پانچویں نمبر پر ہزارگنجی چلتن نیشنل پارک کوئٹہ کا جنگل ہے۔یہ جنگل بھی سرد جنگل ہے اس کی بلندی سطح سمند ر سے قریباً 2021 تا 2064 میٹر تک ہے اس کا رقبہ پانچ سو ایکڑ ہے یہ ایک خوبصورت ترین جنگل ہے۔ہزار گنجی کا مطلب ہزاروں خزانے ۔ اس جنگل کے پہاڑ خزانوں سے مالا مال ہیں۔ اس جنگل کے قیام کا مقصد جنگلی بکر ی اور مارخور کی نسل کو بچانا تھا۔یہاں پر نایاب جانور اور پرندے موجود ہیں جن کی نسل کو محفوظ کیا گیا ہے۔

     

    چوتھے نمبر پر سوات جنگل ہے سوات بھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے۔یہاں کے سر د پہاڑی مقامات پر برفانی چیتے موجود ہیں۔ تیسرے نمبر پر صنوبری جنگل ہے جو کہ زیارت کے قریب موجود ہے۔یہ ایک مشہور جنگل ہے ۔ صنوبری درخت کی وجہ سے اس کا نام صنوبری جنگل پڑا صنوبری جنگل سست روی سے بڑھتا ہے ایک سال میں یہ درخت ایک سے تین انچ تک بڑھتا ہے۔

    Advertisement

     

    دوسرے نمبر پر کشمیر کا جنگل ہے کشمیر کے برفانی پہاڑوں میں برفانی چیتوں اور تیندوں کی موجودگی ثابت ہوئی ہے اس کے علاوہ کئی نایاب پرندے بھی یہاں پائے جاتے ہیں۔

     

    Advertisement

    پہلے نمبر پر گلگت بلتستان کے جنگلات ہیں ۔اس جنگل کے برفانی پہاڑی سلسلوں میں برفانی چیتوں کے ساتھ ساتھ مارخور بھی موجود ہیں اور بہت متعدد اقسام کے جانور یہاں پائے جاتے ہیں۔

     

    لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر درخت کی ملک  سمیت برصغیر میں اشد ضرورت ہیں جس کی کمی کی وجہ سے ملک میں شدید قسم کی موسمی تبدیلی ہوئی ہے۔

    Advertisement

     

    اس لئے ملک میں شجر کاری کی اشد ضرورت ہے اور موسم کی غیر ضروری تبدیلی سے بچاؤ درخت لگا کر ہی کیا جاتا ہے۔

     

    Advertisement