ﺍِﺱ ﭼﻮﺩﮦ ﺍﮔﺴﺖ ﭘﮧ ﺟﮭﻨﮉﯾﻮﮞ ﮐﯽ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﭘﻮﺩﮮ لگایں. ﺍﮔﺮ ﭘﺎﻧﭻ ﮐﺮﻭﮌ ﻟﻮﮒ ﺑﮭﯽ ﺩﺱ ﺩﺱ ﭘﻮﺩﮮ ﻟﮕﺎﺗﮯ ﮬﯿﮟ، ﺗﻮ ﭘﭽﺎﺱ ﮐﺮﻭﮌ ﭘﻮﺩﮮ ﺁﺳﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﻟﮓ ﺳﮑﺘﮯ ﮬﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﮬﻢ ﭼﻮﺩﮦ ﺍﮔﺴﺖ ﮐﻮ ﺟﮭﻨﮉﯾﻮﮞ ﮐﯽ ہوﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ بے ﺣﺮﻣتی ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺑﭻ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ۔ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﻮ ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ ﺳﮯ ﺳﺮﺳﺒﺰ ﮐﺮﯾﮟ ﻧﮧ ﮐﮧ ﻋﺎﺭﺿﯽ ﺟﮭﻨﮉﯾﻮﮞ ﺳﮯ۔
درخت ماحول دوست اور انسان دوست چیز ہے اور اگر ہم اس طرح کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے تو اپنی دنیا اور آخرت دونوں سنوار سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پوری دُنیا دیکھتی رہ گیئ، اور ایک 9 سالہ پاکستانی بچی نے پُوری دُنیا میں پاکستان کا نام روشن کر دیا
درخت لگانا خدمت خلق میں بھی آتا ہے جب ہم درخت لگاتے ہیں تو درخت اس ماحول کو صاف کرتے ہیں۔ لوگوں کے لئے سایہ فراہم کرتا ہے، ہمارے پھل سب کے سب درختوں اور پُودوں پر ہی منحصر ہے۔ اس طراح درخت انسان کی بقا کے لئے ایسے ضرروی ہے جیسے انسان کے زندہ رہنے کے لئے سانس کا ہونا ضروری ہے۔
جیسا کہ یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے کہ صفائی نصف ایمان ہے اور صفائی میں نہ صرف اپنے جسم کی صفائی بلکہ اپنے ارد گرد کی صفائی اپنے گھر، اپنے علاقے کی صفائی اور یہاں تک کہ اس ماحول جس میں ہم رہتے ہیں، اس کو صاف ستھرا رکھنا بھی ہمارا فرض ہے جو کام ہم درختوں کو لگا کہ بخوبی انجام دے سکتے ہیں۔
ﺩﺭﺧﺖ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﯽ ﺍﺷﺪ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮬﯿﮟ، ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﻧﺴﻠﻮﮞ ﮐﮯ ﺻﺤﺘﻤﻨﺪ ﻣﺴﺘﻘﺒﻞ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﮬﻤﺎﺭﺍ ﺳﺎﺗھ ﺩﯾﮟ۔
Advertisement
اس پوسٹ کو صدقہ جاریہ سمجھ کر زیادہ سے زیادہ شئیر کریں تاکہ آپ نہ صرف اس کا اجر دُنیا میں حاصل کرسکے بلکہ دُنیا کے ساتھ ساتھ آپنی نجات یقینی بناسکے، کیونکہ دُنیا سے جانے کے بعد انسان کے وہی اعمال کام آتے ہے، جو اُس نے اپنے ہاتھوں سے کئے ہو۔