اپنی زندگی کے آخری وقت کو یاد رکھیں۔
یہ دنیا عارضی ہے ۔ یہ بات ہم اپنے بچپن سے سنتے آئے ہیں لیکن کبھی بھی اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ دنیا کے عارضی ہونے کی تصدیق ہر مذہب کرتا ہے۔ ہر انسان یہاں اپنی زندگی کا وقت گزار کر واپس اپنے مالک کے پاس لوٹ جاتا ہے۔
اسلام میں دو جہانوں کا ذکر کیا جاتا ہے جس کا مطلب ایک تو یہ جہان جہاں ہم رہ رہے ہیں اور دوسرا وہ جو بعد از وفات ہمیں میسر ہوگا۔ وہ جہان جس جگہ کو کبھی زوال نہیں آئے گا۔
جیسے کہ جنت اور آخرت مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق اللہ تعالیٰ نے ایک دن حساب کتاب کا مقرر کیا ہوا ہے اُس دن سب کو ان کے اعمال کے حساب سے انعام دیا جائے گا۔
اپنے آخری وقت کی تیاری کے لئے شیخ الوظائف نے بتایا کہ روزانہ 1 مرتبہ کلمہ طیبہ کو اپنی زندگی کا معمول بنالیں۔
ایک مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کریں کہ اے اللہ یہ کلمہ میں تیرے پاس امانت رکھواتا ہوں جب میر ا آخری وقت آئے تو مجھے یہ کلمہ پڑھنا نصیب فرمانا ۔ میرے آخری وقت میں یہ امانت مجھے لوٹا دینا۔
اللہ تعالیٰ سے بڑھ کا امین کوئی نہیں اس عمل کو کرنے سے آپ کو آخری وقت میں کلمہ پڑھنا ضرور نصیب ہو گا ۔ انشاء اللہ۔