تاریخ میں ایک ایسا دور گزرا ہے جہاں مرغیوں روحوں کو اگلے جہاں لے جانے کے لئے کو متبرک سمجھا جاتا تھا۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) انسانی تاریخ ایسے ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے کہ آج کے انسان کی عقل دنگ رہ جاتی ہے ۔ ہرمذہب کے ماننے والے الگ الگ رسمیں رکھتے ہیں۔
جیسے مصر میں بلیوں ، سانپ کو مقدم جاننا اور بادشاہوں کے تابوت کے ساتھ ایک پرندے کا مجسمہ رکھا جاتا جس سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ بادشاہ کی روح اس پرندے کے مجسمے میں قید ہے ۔
اسی طرح تاریخ میں ایک ایسی قوم گزری ہے جس کے عقیدے میں مرغیوں کو متبرک خیال کیا جاتا تھا۔ اس کو صرف بطور خوراک ہی استعمال نہیں کیا جاتا تھا بلکہ اس کو مردوں کے ساتھ دفنایا جاتا تھا ۔ کیونکہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ روحوں کو اگلے جہاں لے جاتی ہیں۔
کائنات میں کئی محققین موجود ہیں جنہوں نے اس موضوع پر تحقیق کی ہے جیسے کہ ایکسیٹر کارڈف، آکسفورڈ، بورن ماؤتھ، ٹولوزاور میونخ وغیرہ انھوں نے اپنی تحقیقات کے ذریعے اس راز سے پردہ اُٹھایا کہ اس وقت دنیا میں ایسے 89 کے قریب ملک موجود ہیں جن میں 600 سے زائد جگہوں پر مرغیوں کے بقایا جات ملے ہیں۔
ان ممالک میں انگلینڈ، مراکش، تھائی لینڈا ور ترکی بھی شامل ہیں۔ ان ممالک سے ملنے والی مرغیوں کی بقایا جات کا معائنا کیا گیا ہے۔
اس معائنے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زمانہ قدیم میں انسانوں کا عقیدہ تھا مرغیاں متبرک مخلوق ہیں اور روحوں کو اگلے جہان لے جانے کا ذریعہ ہیں۔
1500 قبل مسیح سے پہلے مرغیوں کو بطور خوراک استعمال کرنا انہتائی اہمیت کا حامل تھا۔ ماہرین نے بتایا کہ مرغیوں کا گھروں میں پالنے کا رواج بھی خشک چاول کی کاشت کی وجہ سے شروع ہوا۔
1500 قبل مسیح میں مرغیو ں کو عجائب ہی میں شمار کیا جاتا تھا کیونکہ اس سے پہلے مرغیوں کو باقاعد ہ کسی ملک سے منگوایا جاتا تھا۔
یورپ میں بھی مرغیوں کی افزائش قریباً ساڑھے تین ہزار سال قبل جنوبی مشرقی ایشیا میں پہلی بار شروع کی گئی۔
مختلف رسالوں میں شائع ہونے والی تحقیق کے مصنف پروفیسر نوم سائیکس نے بتایا کہ زمانہ قدیم میں مرغیوں سے انسانوں کے مراسم بہت پچیدہ نوعیت کے تھے اس لئے ان کو متبرک خیال کر کے انسانوں کی میتوں کے ساتھ دفن کیا جاتا تھا اور اس بات کو ایک اعزاز سمجھا جاتا تھا۔
آپ کو بتاتے چلے کہ یہ تاریخی واقعہ جو مختلف ادوار سے لیا گیا، اس میں کمی پیشی کی گنجائش موجود ہے۔ تاہم اگر آپ کے پاس اس حوالے سے معلومات موجود ہے تو ضرور ہمارے ساتھ شئیر تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائی جائے ۔
تاہم جانوروں کو لے کر نیک عقائد رکھنا کوئی نئی بات نہیں موجودہ دور میں بھی بھارت میں ہندوں آج بھی گائے کو گائے ماتا کا درجہ دیتے ہیں اور اس کی باقاعدہ پوجا پاٹ بھی کرتے ہیں ۔
ہندوں کی یہ رسم کو کئی مذاہب میں معیوب سمجھا جاتا ہے لیکن ہندہ اپنی اس رسم پر دل و جان سے متحد ہیں اور گائے کی پوجا پاٹ میں کوئی کمی نہیں چھوڑتے ہیں ۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More