وزیر اعظم کی گہری نظر، جانئے نئے بجٹ میں کتنی رقم قبرستان بنانے کے لئے مختض کی گئی ہے اور کہاں کہاں جدید قسم کا قبرستان بنے گا

    زندہ انسانوں کو چھوڑ کر شہباز حکومت نے مُردوں پر رحم کی نظر ڈال دی ۔

     

    اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) کہتے ہیں انسان کی قدر اس کے انتقال کے بعد ہی ہوتی ہے زندہ انسان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

    Advertisement

     

     

    ایسا ہی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے معاملے میں نظر آیا ، جب زندہ تھے تو ہر شخص ا نکے کردار ، قول کے متعلق تنقید کر رہا تھا آج ہم سب میں نہیں ہیں تو ہر کوئی ان کی حالت کا ذمہ دا ر ان کی تیسری بیوی کو ٹھہرا رہا ہے۔

    Advertisement

     

    ایسا ہی حکومت پاکستان کا حال ہے زندہ انسانوں پر مہنگائی کے سونامی لا کر مُردوں پر نظر کرم کر دی۔

     

    Advertisement

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں پانچ ماڈل قبرستان بنانے کے لئے 25 کروڑ کی رقم مختص کر دی اور اس منصوبے کو دوبارہ بجٹ کا حصہ بنا ڈالا۔ آئندہ 2022 سے 2023 کے درمیان شہر لاہور میں نئے قبرستانوں کے لئے بجٹ تجاویز پیش کی گئیں ہیں ۔

     

    رائیونڈ روڈ صوفی میلان دین پر قبرستان کے لئے 6 کروڑ 70 لاکھ کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے اس کے علاوہ تلس پورہ میں ماڈل قبرستان کے لئے ڈیڑھ کروڑ، صوئے آصل بیدیاں پر قبرستان بنانے کے لئے 6 کروڑ کی اسکیم میں سے 1 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    Advertisement

     

    کاہنہ نو اور آہلو روڈ پر بھی دو قبرستان بنانے کے لئے 12 کروڑ سے زائد سکیموں میں سے دو کروڑ کی رقم مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت گزشتہ سال ایک بھی قبرستان لاہور میں نہ بنا سکی۔اور اس منصوبے کو بھی بجٹ سے نکال دیاگیا ۔

     

    Advertisement