پاکستان جیسے غریب
اور قرضوں میں ڈوبے ملک میں، پوری عوام ٹیکس کی مد میں پس رہی ہے، تاکہ ملک کا مستقبل اچھا ہو جائے اور خوشحا لی آئے، مگر مجال ہے کہ بیروکریسی کے سَر پر جُو بھی رینگی ہو، وہ وہی آپنی شہانہ زندگی گزار رہے ہیں، جو اُنکو انگریزوں نے عوام کو غلام بنا کر رکھنے میں عطا کی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ پُوری بیوروکریسی ہی ایسی ہے۔ جہا ں پر بُرے ہوتے ہیں، وہا ں اچھے بھی ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیے: جن عورتوں میں یہ نشانیاں ہوں وہ بہت ہی بابرکت ہوتی ہیں، جہاں ملیں فوراً سے شادی کر لیں
جناب عمران خان صاحب کے زیرسایہ اسی ہوچھی حرکتیں بھی ہو رہی ہے، جن کا اُنکو شاید علم بھی نہ ہو۔ بات کریں گے، شکارپور کے ڈپٹی کمشنرجناب نوید لاڑک کی، جو آپنی شاہنہ زندگی میں اتنا مصروف تھے کہ اُن کے لئیے یہ تمیز رکھنا مناسب نیھں سمجھا کہ وہ سرکاری ملازموں سے سرکاری کام لے نہ کے ذاتی۔
تفصیلات کے مطابق، ڈپٹی کمشنر شکارپور نوید لاڑک کی جانب سے اپنی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار سے ذاتی کام لینے کے خلاف میڈیا پر تصویر وائرل ہوئی۔ جس پر ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ نے نوٹس لیا، اور فلفور ایس ایس پی شکارپور کامران نواز کو حکم دیا کہ ڈپٹی کمشنر شکارپور سے پولیس سیکیورٹی فوری طور پر واپس لی جائے۔