انسانی جسم کو وفات کے بعد فوراً دفنا دیناچاہیے سائنس نے بھی تصدیق کر دی ۔
انسانی جسم کو وفات کے بعد فوراً دفنا دیناچاہیے سائنس نے بھی تصدیق کر دی ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) اسلام میں انسان کی وفات کے بعد تدفین جلد کر نے کی تاکید کی گئی ہے جس کی تصدیق سائنس نے بھی کر دی ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ مذہب اور سائنس آپس میں ٹکراتے رہتے ہیں۔ لیکن سائنس سالوں کی تحقیق کی بعد بھی اسی نتیجے پر پہنچتی ہے جو ہمارے آخری نبی الزماں ﷺ نے پہلے ہی بتا دی ہے۔
اسلام نے بھی اس بات کی وضاحت کی ہے کہ انسان کی وفات کے بعد انسانی جسم خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔ جو کہ زندہ لوگوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ خود اس بے جان جسم کے لئے تکلیف اور بے حرمتی کا باعث ہے۔
سائنسی تحقیق نے بے جان جسم سے متعلق فیوچر لرن نامی ویب سائٹ پر انکشافات کئے ہیں کہ انتقال کے بعد انسانی جسم بہت سی حیاتیاتی تبدیلیوں سے گزرتا ہے جیسے کہ گلنا سڑنا، دو اہم تبدیلیاں تو فوراً رونما ہونا شروع ہوجاتی ہیں جیسے کہ اندرونی جسم میں حیاتیاتی افعال کے ختم ہونے سے جسم اندرونی طور پر ختم ہو نا شروع ہو جاتا ہے۔
دوسری تبدیلی یہ کہ جسم میں جراثیم تیزی سے پھیلتے ہیں جس جسم پھولنا شروع ہو جاتا ہے۔ انسانی خوبصورت جسم جس کو زندگی میں سب پانے کی خواہش کرتے ہیں بعد از وفات فوراً مٹی کے حوالے کرنا بہتر سمجھتے ہیں۔ وفا ت کے بعد انسانی جسم کے 4 فیز ہوتے ہیں جن سائنسی اصطلاح میں Hypostasis کہاجاتا ہے ۔
اس میں ایسا ہوتا ہے وفات کے بعد ایک گھنٹے سے شروع ہو کر چند گھنٹوں میں ہی انسانی جسم میں موجود خون کی نالیاں خراب ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ دوسرے فیز کو نیوٹن لا ء کے تحت درجہ حرارت کا قرار دیا ہے کہ بے جان جسم میں موجود ٹھنڈک اور آس پاس کے درجہ حرارت پر منحصر کرتا ہے اگر درجہ حرارت ساز گار ہو تو انسانی جسم کو فریز کیا جاتا ہے جیسے کہ سرد خانے جہاں بے جان وجود سخت ہو کر اکڑ جاتا ہے۔اس فیز کو Rigor mortis کہا جاتا ہے۔
وفات کے بعد 3 گھنٹوں تک تو جسم میں گرمی موجود ہوتی ہے اس کے بعد 3 سے 8 گھنٹوں میں جسم میں سختی رونما ہونی شروع ہوتی ہے جس کو لواحقین بھی محسو س کر لیتے ہیں۔ اس کے بعد اگلے 36 گھنٹوں تک انسانی جسم کا درجہ حرارت گر جاتا ہے اور جسم ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔
سائنسی لحاظ سے اس وجہ کے پیچھے انسانی جسم میں موجود پٹھوں کے ریشوں میں جو کمیکلی تبدیلیاں ہو رہی ہوتی ہیں ان کی وجہ سے انسانی جسم کے بانڈ ز ٹوٹ جاتے ہیں۔
باقی دو مرحلے قبر کے اندر ہوتے ہیں جس کو سائنس نے putrefaction کا نام دیا ہے اس میں انسانی جسم 2 میں سے 3 ہفتوں میں جراثیم کی افزائش ہوتی ہے جس کی وجہ سے کمر کی جلد کا رنگ تبدیل ہوتا ہے اور جلد کی سطحی رگیں ابھر کر نظر آنا شروع ہو جاتی ہیں۔
جسم میں خطرناک گیسوں کی افزائش شروع ہو جاتی ہے جس سے پیٹ پھول جاتا ہے بعض اوقات یہ علامت بھی ظاہر ہوتی ہے کہ جسم کے مختلف سوراخوں سے گندا مواد بھی نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔