امریکہ میں صدارتی الیکشن کے ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے نئی دہلی سے پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکہ میں صدارتی الیکشن کے ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے نئی دہلی سے پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مسلم فارجو بائیڈن پلیٹ فارم کے تحت منعقد ہونے والے فنڈ ریزنگ کے شرکاء سے گفتگو میں جو بائیڈن نے کشمیر میں بھارتی اقدام کو جمہوری اقدار کے منافی قرار دے دیا۔
امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور نسلی امتیاز کا اعتراف کرتے ہوئے جوبائیڈن نے یقین دلایا کہ ان کی انتظامیہ میں مسلمانوں کو ہر شعبے میں نمائندگی ملے گی۔
اس دوران انہوں نے برائی کو روکنے سے متعلق حضرت محمد ﷺکی حدیث سنائی اور اسلام سے متعلق گہری معلومات کا اظہار کیا۔اس فنڈریزنگ میں جو بائیڈن کی مہم کیلئے 13 لاکھ امریکی ڈالر اکٹھے کیے گئے۔جو بائیڈن میں انتخابی مہم میں حصہ ڈالنے والے ڈیموکریٹ رہنما طاہر جاوید اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں: امامِ کعبہ کی امریکی کافر سے ایک ہوٹل میں ملاقات۔۔ امریکی نے اسلام قبول کر لیا۔
دوسری جانب امریکہ کے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے نائب صدارتی امیدوار کے لیے کاملہ ہیرس کا انتخاب کر لیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق جوبائیڈن کی کامیابی کی صورت میں کاملہ ہیرس امریکہ کی پہلی سیاہ فام خاتون بن جائیں گی جو نائب صدر منتخب ہوں گی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کاملہ ہیرس کے نام کی توثیق ڈیموکریٹ کنوینشن میں کی جائے گی۔ کاملہ ہیرس سے متعلق مزید بتایا گیا ہے کہ ان کی والدہ شیاملا گوپالن ہیرس کا تعلق بھارت سے تھا۔ شیاملا گوپالن ہیرس ایک سائنسدان تھیں اور وہ 1960ء میں ہی امریکہ منتقل ہو گئی تھیں۔
کاملا ہیرس کے انتخاب پر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ انہوں نے کاملا ہیرس کو بطور نائب صدر چنا ہے۔
واضح رہے کہ کاملا ہیرس امریکہ کی معروف شخصیت ہیں جو 2017ء سے سینیٹ میں کیلیفورنیا کی نمائندگی بھی کر رہی ہیں۔
سیاست کے علاوہ وہ وکالت کے پیشے سے بھی منسلک ہیں۔ کاملا ہیرس پہلی انڈین امریکن اور دوسری افریقن امرریکن خاتون ہیں جو امریکی سینیٹر ہیں۔