آج صبح ساڑھے گیارہ بجے کے قریب ضلع چترال میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تفصیلات کے مطابق ایک فیملی جو کہ چترال شہر میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپاؤنڈ میں موجود ایک ہوٹل میں رات سے مقیم تھی
وہ ناشتہ کر کے وہاں سے نکلنے لگے تو بچوں نے ایک گروپ فوٹو بنانے کی ضد کی جس پر تمام فیملی ممبرز جو کہ تقریبا پندرہ کے قریب تھے وہ سب ہوٹل کی بالکونی میں اکٹھے ہوگئے۔
بتایا یہ جاتا ہے کہ بالکونی بظاہر تو مضبوط اور نئی لگ رہی تھی لیکن اس میں اتنی کپیسٹی نہیں تھی کہ بیک وقت وہ دس پندرہ لوگوں کے وزن کو برداشت کر سکے۔
وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے بالکونی نیچے آن گری اور اس پہ موجود سب لوگ حادثے کا شکار ہوگئے جن میں سے ابھی تک تین لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے
اور ان کا تعلق قصور شہر سے ہے یہاں ایک بات قابل غور ہے مرنے اوروالوں میں پی ٹی آئی سٹی قصور کے جنرل سیکرٹری عمران زیب اعجاز صاحب بھی شامل ہیں جو کہ مشہور کاروباری شخصیت تھے ان کا تعلق قصور تھا ایک مشہور کپڑے کی برانڈ (اکرام اعجاز) کے ملک بھی تھے اور ان کی اہلیہ بھی اس حادثے میں جانبر نہ ہو سکے۔
اطلاعات کے مطابق 8 افراد کی موت واقع ہو چکی ہے باقی افراد زخمی حالت میں ہیں جن میں پانچ سال سے لے کر سولہ سال تک کے بچے بھی موجود ہیں بچوں کی تعداد تقریبا چھ سے سات ہے انتظامیہ ہیلی کاپٹر کا استعمال کر کے تمام متاثرہ افراد کو پشاور ہسپتال منتقل کر رہی ہے