Headlines

    بارش کے پانی کو ایسے استعمال میں لائیں اور سیلابی نقصانات سے بچ جائیں۔ انتہائی اہم معلومات

    بارش کے پانی کو ایسے استعمال میں لائیں اور سیلابی نقصانات سے بچ جائیں۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    اللہ تعالیٰ نے انسان کو عقل میں برتری دی ہے اگر اس کو لوگوں کی فلاح کے لئے استعمال میں لائے تو فائدہ ہو گا ۔ ایسا ہی کراچی کے ایک شہری نے ثابت کر دکھایا ۔

     

     

    Advertisement

     

     

    انھوں نے بارش کے پانی کو جمع کرنے کا منفرد طریقہ نکالا ۔ کراچی میں چونکہ پینے کے لئے صاف پانی دستیاب نہیں ہوتا ہے ۔ اس لئے  وہاں پر یہ نظام کامیا ب ہو گا۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    امان اللہ جو کہ  نیکی سوسائٹی ویلفیر سے تعلق رکھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ  ہم بہت سے فلاحی کام کر رہے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ بارش کے پانی کو جمع کیا جائے ۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    اس کے لئے ہم نے کنویں   کھود کر پانی کو منتقل کرنے کا  کام شروع کیا ۔  امان اللہ نے بتایا کہ میں ملک ملک گھومتا ہوں میں نے باہر کے ملکوں میں دیکھا کہ انھوں نے جنگلوں میں کنویں کھودے ہیں

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    میں نے وجہ دریافت کی تو انھوں نے کہا کہ بارش کے  پانی کو زمین میں ذخیرہ کرنے کے لئے کنویں کھودے گئے ہیں۔

     

     

    Advertisement

     

     

    باہر کے ملکوں میں یہ کام سرکاری سطح پر کئے جاتے ہیں ۔ آج کے دور میں ہر کوئی زمین سے پانی نکال رہا ہے تو ایسا نظام بھی ہونا چاہیے کہ زمین میں پانی موجود رہے ۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    ہم نے 32 کنویں اب تک بنائے ہیں جن میں سے کچھ ہمیں پہلے سے کھدے ہوئے ملے ہیں  ان میں ہم بارشوں کا کروڑوں گیلن پانی   جمع کر لیا  ہے اس سے بور والے کنویں بھی 6 سے 8 مہینوں کے لئے  بھر جاتے ہیں۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    امان اللہ کا کہنا ہے بارشوں کے پانی کو اس طرح محفوظ کر کے  سیلاب سے بچا جا سکتا ہے ۔ زمین بھی زرخیز  رہتی ہے ۔  کنویں تعمیر کرنے کے لئے ہم سب سے پہلے ان کو محفوظ بنانے کا کام کرتے ہیں کیونکہ اس طرح کسی کے گرنے کا اندیشہ نہیں رہتا

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    ۔ اس لئے ان کنووں کو  پارک میں باقاعدہ باؤنڈری بنا کر  کھودا جا تا ہے بعد میں اس میں  چیمبر لگائے جاتے ہیں جن کا کام بارش کے پانی کو آگے لے جانا ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ان کو ڈھکن لگا کر بند کیا جاتا ہے۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    اگر اس کام کو حکومتی سطح پر کیا جائے تو زیادہ فائدہ حاصل ہو گا ۔

     

     

    Advertisement