Headlines

    جب حسن نثار کی بیگم کو گردن، کندھے اور کمر کی شدید تکلیف تھی تو ہر جگہ جانے کے بعد پھر وہ کہاں گئے، جس کے علاج نے انہیں فورا سکون دے دیا، جانئے

    اپنی بیوی کی تکلیف کو دور کرنے کے لئے میں ایسی جگہ گیا کہ حیران رہ گیا ۔حسن نثار

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    سنئیر صحافی و کالم نگار  حسن نثار صاحب نے اپنی زندگی سے ماخؤذ ایک ایسا واقعہ سنایا ، انھوں  نے بتایا  میری بیوی کو گزشتہ تین ماہ سے کندھوں اور گردن کے

     

     

    Advertisement

     

     

    پچھلے حصے میں درد تھا ۔ جس کے علاج کے لئے میں جگہ جگہ پھر رہا تھا لیکن آرام نہیں آ رہا تھا ۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    ایک جگہ سے ہمیں معلو م ہوا کہ آپ فلاں جگہ  ایک ریٹائرڈ کرنل بیٹھتے ہیں ان کے پاس چلے جائیں ۔ حسن نثار کا کہنا ہے کہ میں سن کر کافی حیران ہوا

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    کہ ریٹائرڈ کرنل کیا کر سکے گا ۔ لیکن خیر میں نے سوچا آزمانے میں کیا حرج ہے؟ میں اپنی زوجہ کو ان کے پاس لے گیا۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    حسن نثار نے بتایا کہ جب میں نے ان کو اپنی بیوی کی کیس ہسٹری بتائی تو انھوں نے بیٹھے بیٹھے کہا کہ آپ کے بازو ں کا سائز بھی ڈسٹرب ہو چکا ہے ۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    حسن نثار کہتے ہیں کہ میں حیران رہ گیا کہ اب تک انھوں نے چیک نہیں کیا اور فرسٹ سیشن میں ہی انھوں نے بتا دیا ۔ انھوں نے بتایا ہم نہ دوائیا ں کھلاتے ہیں نہ  اور کوئی ہربل علاج ہے ۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    آپ کی زوجہ کے آٹھ سے دس سیشن ہوں گے آپ کو ان کے لئے آنا ہو گا ۔ حسن نثا ر کا کہنا ہے کہ ابھی تین سے چار سیشن ہوئے ہیں اور نتائج  دیکھکر  ہم حیران رہ گئے۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    کرنل ریٹائر ڈ جاوید مرزا  جوکہ کاروپریکٹر، ہربل ایکسپرٹ  فلیکس سولوجسٹ ، میڈیکل پامسٹ بھی ہیں۔ انھوں نے اپنی دو کتابیں مجھے پڑھنے کو دی جن میں سےا یک  بیماری اور اس کی علامات اور دوسری خوبصورتی اور بڑھاپا۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    ان  کا کہنا ہے کہ کوئی بھی بیماری  ایسی نہیں ہے جو کہ بتا کے نہ آئے  کیونکہ ہمیں معلوم نہیں ہوتا اس لئے ہم   بے خبری میں مارے جاتے ہیں۔  لیکن ان کتابوں کے ذریعے زندگی خاصی سہل ہو جاتی ہے ۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    میں نے کرنل صاحب سے  درخواست کی ہے کہ وہ مجھے ہفتے میں آٹھ سے دس منٹ دے دیا کریں تاکہ میں  اپنے بہن بھائیوں کے سوالات ان سے کر سکوں اور ان کی تکالیف کو دور کر سکوں۔

     

    Advertisement