چنے کی دال پکانے کا ایسا منفرد طریقہ کہ انسان کو ایسیڈیٹی کی شکایت نہیں ہو گی ۔
چنے کی دال پکانے کا ایسا منفرد طریقہ کہ انسان کو ایسیڈیٹی کی شکایت نہیں ہو گی ۔
چنے کی دال اور چاول ہر کسی کی مرغوب غذا ہیں ہر گھر میں خواتین اس کو مختلف طریقوں سے پکاتی ہیں۔ کبھی دال کو گوشت کے ساتھ بنایا جاتا ہے
تو کبھی اس کے شامی کباب بنائے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ اس دال کو انڈوں کے ساتھ بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔
دال کو کسی بھی طرح پکایا جائے اس کو کھانے کے بعد اکثر پیٹ میں درد اور تیزابیت ہو جاتی ہے ۔ اس لئے اس کو پکانے کا ایک منفرد طریقہ بتایا جا رہا ہےجس سے تیزابیت اور پیٹ درد جیسی شکایات نہیں ہو نگی۔
سب سے پہلے چنے کی دال کو پکانے سے قبل بھگو کر رکھ دیں۔ ساری رات بھیگی رہنے دیں اور اگلے دن جس وقت چاہے پکا لیں۔
اس دال کو پکانے سے قبل ایک مرتبہ اُبال لیں۔ اس میں لہسن اور آئل شامل کر کے اس کو بھون لیں۔ اس کے بعد اس میں حسب ضرورت پانی شامل کر کے پساہوا
خشک دھنیا ،ہلدی ، لہسن، پیاز ، زیرہ، نمک اور سُرخ مرچ ڈال کر چولہے پر ہلکی آنچ پر چڑھا دیں اس کو آدھا گھنٹہ پکنے دیں اس کے بعد جب آپ دیکھیں کہ دال میں پانی آدھا رہ گیا ہے
تو اس میں گر م مصالحہ شامل کریں اور اس کو 10 منٹ مزید پکنے دیں۔ 10 منٹ کے بعد چولھے سے اُتار لیں۔ بغیر تیزابیت والی دال تیار ہے۔
دال کھانے سے گیس کی شکایت اس لئے ہوتی ہے کہ اس میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ اُپھار محسوس ہوتا ہے۔
اس میں موجود اجزاء ذیابیطس کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ہیں جو کہ خ و ن میں شوگر کی سطح کو کم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کے استعمال سے ہماری ہڈیوں کو کیلشیم اور آئرن میں ملتا ہے
جو کہ ہڈیوں اوردانتوں کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے۔اس میں موجود زنک اور اینٹی آکسائیڈینٹس جلد کو تروتاز ہ اور شفاف رکھتے ہیں۔