ٹرانسجینڈر متنازع بل کو لے کر عدالت سے رجوع کرنے پر، چیف جسٹس نے تاریخی سرزنش کر دی

    ٹرانس جینڈر بل پیش کرنے کے بعد جے یو آئی عدالت پہنچ گئی۔

     

     

    Advertisement

    جمعیت علمائے اسلام کے وکیل نے ٹرانس جینڈ ر قانون کی حمایت کا اعتراف کر لیا جس پر چیف جسٹس شریعت کورٹ نے اپنے ریمارکس دئیے انھوں نے پوچھا کہ جے یو آءی نے خود ٹرانس جینڈر قانون کو منظور کیا ہے اب عدالت کس مقصد کے حصول کی خاطر آئی ہے۔

     

     

    Advertisement

    قائم مقام چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے اس بل حمایت کیوں کی ۔ جس پر جے یو آءی کے وکیل کامران مرتضٰی کا کہنا ہے کہ اس قانون کے کیخلاف دیگر درخواستیں پہلے سے ہی زیر سماعت ہیں۔

     

    قائم مقام چیف جسٹس نے سوال اُٹھایا کہ آپ کی درخواست میں کیا نیا ہے ؟ پہلے خود قانون کو منظور کیا اور اب عدالت آ گئے ہیں کیا یہ آپ کی ذمہ دار ی نہیں تھی کہ مکمل جائزہ لے کر قانون پیش کرتے۔

    Advertisement

     

     

    قائم مقام چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ یہا ں دیکھ کر یہ لگ رہا ہے کہ آپ نے قانون کو پڑھا ہی نہیں پانچ سے اس قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے ۔

    Advertisement

     

    جس پر وکیل کا کہنا ہے کہ اندازہ ہے ہمیں کہ ہم عدالت میں تاخیر سے آئے ہیں پارلیمنٹ میں بھی ترمیمی بل پیش کر دیا ہے ۔ اب ہم اپنی جماعت کی نمائندگی چاہتے ہیں۔

     

    Advertisement

     

    قائم مقام چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ عدالت آنے کے بجائے آپ کو پارلیمان میں بولنا چاہیے تھا اب تو اس پر بہت سے درخواست آ چکی ہیں ان تمام درخواستوں پر سماعت کو حکومت نے 18 اکتوبر تک ملتوی کر دیا ہے۔

     

    Advertisement