زندگی میں اگر بیماریوں سے بچنا ہے تو یہ بوڑھوں اور بچوں میں اس بات کا خیال رکھے۔

    زندگی میں اگر میں  بیماریوں سے  بچنا  ہے تو اس کے لیے بہت  ضروری  ہے کہ متوازن غذا  لے۔  اس لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے جسم میں وٹامنز کی مقدار کو برقرار رکھیں

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    ورنہ آپ بہت سی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔  بیماریوں کا شکار ہو جانے سے حقیقی زندگی کا لطف اٹھانے سے محروم ہو جائیں گے۔   قوت مدافعت بڑھانے کے لئے ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق اپنی خوراک میں وٹامن اے، سی، ڈی کو شامل کریں۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    اس کے علاوہ کیلشیم زنک اور آئرن کی کمی کو بھی پورا رکھیں۔  خاص طور پر چھوٹے بچوں میں آئرن کی اور بڑوں میں وٹامن کی کمی کو پورا رکھیں۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    بڑوں کو چاہیے کہ چالیس برس کی عمر کے بعد اپنی خوراک میں ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق وٹامن شامل کر لیں۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    اب تو سائنسی طور پر بھی یہ بات  ثابت ہوچکی ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمارا جسم میں کیمیائی مادے بنانا کم کر دیتا ہے  اس لئے ان کی کمی کو گولی اور کیپسول میں پورا کرنا ضروری ہے۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    قوت مدافعت میں کمی کے بہت بڑی وجہ سے سٹریس یعنی کے ذہنی دباؤ بھی ہوتا ہے۔  اس لیے کوشش کریں گے آپ اپنی ذہنی دباؤ والی کیفیات  سے ہر حال میں بچا کر رکھیں۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    اگر آپ کو کسی بھی کام میں اپنی ملازمت میں ذہنی دباؤ بہت زیادہ محسوس ہوتا ہے تو آپ کو چاہیے کہ آپ اس نوکری کو چھوڑ کر ایسی جگہ ہے جہاں پر آپ پر ذہنی دباؤ کم ہو،  چاہے

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    پھر آپ کو کم تنخواہیں کیوں نہ ملے۔  کیونکہ زیادہ تنخواہ لے کر اس میں سے کچھ حصہ ڈاکٹر کو دے دینا بھی کوئی عقلمندی نہیں ہے  کے اس میں جان کا دکھ بھی ہو اور صحت پر بوجھ بھی۔

    Advertisement