اسلام آباد (اعتماد نیوز ڈیسک) ، آج کل انسان کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہے روزانہ سینکڑوں لوگ ق ت ل کر دیے جاتے ہیں جن میں سے کچھ غیرت کے نام پر ق ت ل کر دیا جاتے ہیں اور کچھ لڑائی میں اور کچھ کسی واردات کے دوران ق ت ل ہو جاتے ہیں ،
اسلام آباد (اعتماد نیوز ڈیسک) ، آج کل انسان کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہے روزانہ سینکڑوں لوگ ق ت ل کر دیے جاتے ہیں جن میں سے کچھ غیرت کے نام پر ق ت ل کر دیا جاتے ہیں اور کچھ لڑائی میں اور کچھ کسی واردات کے دوران ق ت ل ہو جاتے ہیں ،
ہمارے اخباروں کی سرخیوں میں بھی اسی طرح کی خبریں دیکھی جا سکتی ہیں جو کہ کہ آنکھیں اشک بار کر دیتی ہیں ، اپنی جوان اولاد کی میت اٹھانا آسان نہیں ہوتا کوئی باپ نہیں چاہتا کہ وہ یہ بوجھ اٹھائے
آج آپ کو کچھ عرصہ پہلے کا ایک واقعہ بتاتے ہیں جس نے ہر کسی کو اشک بار کر دیا اور ہر آنکھ نم تھی اور ہر دل دہل گیا تھا اور ہر زبان اللہ سے رحم اور انصاف کی بھیک مانگ رہی تھی ، کوئٹہ کے ایک مشہور ڈاکٹر ناصر
اچکزئی کے تین بیٹوں کو اس وقت ق تل کیا گیا جب وہ ایک شادی سے واپس آرہے تھے جہاں پر ملزمان گھات لگائے بیٹھے تھے اور انہوں نے گاڑی کے وہاں سے گزرتے ہی اس پر فائ رن گ کر دی ، جس کے نتیجے میں ڈاکٹر
ناصر کے تین بیٹے جن میں ایک اٹھارہ سال کا ایک بیس سال کا اور 8 سال کا بیٹا شامل تھا وہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ،
ڈاکٹر ناصر کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر آئی جس میں وہ ہسپتال میں اپنے تینوں بیٹوں کی میت کے سامنے زمین پر نڈھال بیٹھے تھے ،
آخر میں آپ کو بتاتا چلیں کہ ان کے تینوں بیٹوں کا ق ت ل ان کا اپنا ہی چوتھا بیٹا تھا جس نے اس لیے اپنے تینوں بھائیوں کو ما ر دیا کہ کہیں وہ جائیداد میں حصہ نہ لے لیں ، بعد ازاں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ڈاکٹر ناصر نے اپنے اس بیٹے کو معاف کر دیا ہے