Headlines

    پی آئ اے نے یورپی یونین کی ہوائ پابندی کے خلاف اہم فیصلہ کرلیا۔ پی آئ اے کو بڑے نقصان کا خدشہ۔

    اسلام آباد (اعتماد نیوز) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے یوروپی حکام کی جانب سے عائد پابندی کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    مزید پڑھیں: میرے سوال کا جواب دے دیں تو میں مسلمان ہو جائونگا‘‘ اسرائیلی یہودی کا مولانا طارق جمیل کو چیلنج۔۔

    یوروپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے اپنے ملک کے درجنوں پائلٹس کو انکے پرفیشنل کارکردگی پر شک کی بنا پر انھے کام کرنے سے روک دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ یورپی یونین نے، حفاظت کے خدشات کے پیش نظر، جون میں پی آئی اے کو یورپ میں جہاز اڑانے پر پابندی عائد کردی تھی۔ پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے کہا پی آئ اے نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مرحلے پر اپیل دائر کرنا نتیجہ خیز نہیں ہوگا۔

    مزید پڑھیں: تم اپنے محمدؐ کو مدد کیلئے کیوں نہیں بلاتے؟ مشہور صلیبی بادشاہ ریجی نالڈ نے جب سلطان صلاح الدین ایوبی سے یہ کہا تو..

    اطلاعات کے مطابق، درخواست دائر کرنے کی آخری تاریخ 31 اگست کو ختم ہو چکی ہے۔ خبررساں ادارے ریوٹرز کے مطابق، پی آئے اے کے تمام ممبر اس بات پر متفق ہے کہ اس وقت یورپین یونین کو اپیل کرنا غیر مناسب ہے کیونکہ یہ ابھی سود مند نیہں ہے۔ جب کت تمام انتظامی امور میں پھیلی ہوئ بدامنی اور بُری میجمینٹ کا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا اور پائلٹز کے خلاف انکوائری رپورٹ مکمل نہیں ہو جاتی، تب تک اپیل کرنا کسی کام کی نہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا سب سے بدبودار اور مہنگا ترین پھل، جسے عوامی مقامات پر کھانے کی بھی اجازت نہیں

    یورپین یونین میں اپیل نہ کرنا کا مطلب ہے کہ سن 2020 ک آخر تک وہاں پی آئ اے کا جہاز نہیں جائے گا۔ حکومت کے مطابق، 2020 میں پاکستان انٹرنیشنل ہوائی جہاز نے اپنی نئ کاروباری حکمت عملی کو اپنانا تھا۔ جس میں نئے ہوائ روٹز بھی شامل کرکے، پی آی اے کے کاروبار کو پڑھوان چڑھانا تھا۔

    مزید پڑھیں: سبحان اللہ۔ امامِ کعبہ کی امریکی کافر سے ایک ہوٹل میں ملاقات۔۔ امریکی نے اسلام قبول کر لیا۔۔

    پی آئ اے پہلے ہی کُل 4 بلین ڈالر کا نقصان اُٹھا رہا ہے۔ اور مزید اس بھوج کو کم کرنے کے لئے یہ کو شش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ کرونا کی وجہ سے بھی مزید پی آئ اے کو خسارہ اُٹھانا پڑا۔
    یورپی ہوائ پابندی نے لندن، مانچسٹر اور برمنگھم جیسے اہم بیرون ممالک سے ہونے والی پی آئ اے کی آمدنی کو نقصان پہنچایا، جو پی آئی اے کی تبدیلی کی حکمت عملی کا سنگ بنیاد بننا تھا۔