لاہور (اعتماد نیوز) رواں ماہ سے پنجاب پولیس کے اعلی عہدیدران میں گہما گہمی چل رہی ہے، اور آج حکومت نے نئے آئ جئ پنجاب کو تعینات کرکے کہانی کو ایک اور نیا رخ دے دیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے دریا میں بھی سونا دریافت
پنجاب حکومت نے سی سی پی او لاہور اور سابقہ آئ پنجاب کی درمیان تنازعہ چھڑنے سے، یہ قدم اٹھایا کہ سی سی پی او کی بجائے آئ جی کو بدل دیا۔ جس کی وجہ پنجاب پولیس کے اعلیٰ عہدیداران میں ایک نیا فتنہ شروع ہو گیا۔
نئے آئ پنجاب کی تعیناتی کے ساتھ ہی، موجودہ ایڈیشنل آئ جی پنجاب طارق مسعود یسین نے نئے آئ جی کے ماتحت کام کرنے سے انکار کردیا۔
مزید پڑھیں: دلچسپ اور تلخ حقیقت
تفصیلات کے مطابق، حکومت نے نئے آئ جی کی تعیناتی میں میرٹ کی پرواہ نہیں کی اور ایک جونئیر پولیس آفیسر کو اس کے سنئیر سے اوپر اسے آئ جی پنجاب لگا دیا گیا۔ جس کی وجہ سے جونئیر اور سینئر کا تنازع کھڑا ہو گیا۔
نو متخب آئ جی کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ہم دونوں یعنی آئ جی اور ایڈیشنل آئ جی، ایک ہی بیچ سے اور آپس میں بیچ میٹز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئ 20 یا 21 گریڈ کا آفیسر کسی جگہ کام کرنے میں سکون محسوس نہیں کررہا ہے تو یہ اس کا حق ہے کہ وہ بتا ئے اور اسے ایسی جگہ تعینات کیا جائے جہاں وہ متعمئن ہو کر کام کرے۔