Headlines

    کراچی میں مردوں کے ایک گروہ نے ایسا کام شروع کر دیا جو پہلے صرف فلموں میں دیکھنے کو ملتا تھا۔

    اورنگی ٹاؤن میں مردوں کے ایک گروہ شادی کے سلسلے میں جعل سازی کرنے لگا۔ جس میں انہوں نے خواتین کو جعل سازی کا نشانہ بنایا۔

     

    اس گروپ نے مبینہ طور پر خواتین سے شادیاں کیں اور انھیں بعد میں چھوڑ دیا۔ اس سے قبل پکڑے گئے گروہ کی اطلاع پر ، پولیس نے ملزم ناصر کو کامیابی کے ساتھ گرفتار کرلیا ، جس نے مبینہ طور پر بہت سی خواتین سے شادی کی ہے اور وہ فرار تھا۔

     

     

    پولیس نے اسے آج عدالت میں پیش کیا جس نے زیر حراست ملزم کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    عدالت میں سماعت کے موقع پر ، متاثرہ خواتین میں سے ایک نے اس کے چہرے پر طمانچہ مارا اور الزام لگایا کہ ملزم نے جعلی شادی کا سرٹیفکیٹ استعمال کرکے 2014 میں اس سے شادی کی تھی اور کاروباری منصوبے کے لئے 80000 روپے مانگے تھے۔

     

    اس نے بتایا کہ 80000 روپے کی دھاندلی کے بعد وہ بھاگ گیا اور کبھی واپس نہیں آیا۔

    متاثرہ نے یہ بھی دعوی کیا کہ ناصر نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے دوسری خواتین سے بھی شادی کی اور ان کی زندگی برباد کردی ہے۔
    ملزم کے خلاف مقدمہ اورنگی ٹاؤن کے پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا اور متاثرہ کے وکیل کے مطابق اس کا اصل نام عبدالمجید تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزم جعلی نام استعمال کر کے معصوم خواتین سے شادیاں کرتا ہے۔

     

    ملزم کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد ، اب تک دو اور خواتین پولیس کے پاس بھی پہنچی ہیں جن کے ساتھ انس نے نکلی شادی رچائی۔

     

    ابتدائی سزا میں عدالت نے اسے 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے اور پولیس کو اس کے کیس کا چالان پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔