Headlines

    ٹک ٹاک کی وجہ سے میرے رشتے آنے شروع ہو گئے تھے ٹک ٹاک کے لیے ہم نے۔۔۔۔ ٹک ٹاک بند ہونے پہ پاکستانی نوجوانوں کا دلچسپ ردّعمل

    جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ پی ٹی اے نے کچھ خاص وجوہات کی بنا پر ٹک ٹوک کو پاکستان میں بند کر دیا ہے اس پر پابندی عائد کر دی ہے تو ایک نجی ٹی وی چینل نے جب مختلف پارکوں میں جا کر ٹک ٹاک بنانے والے نوجوان پاکستانیوں سے سوال جواب کیے اور پوچھا کہ ٹک ٹاک بند ہونے کی وجہ سے ان پر کیا اثرات آئے ہیں اور ان کا ردعمل جاننے کی کوشش کی تو کافی دلچسپ ردعمل سامنے آیا ہے۔

     

    ان میں سے کچھ دلچسپ جوابات ہم آپ کے سامنے رکھیں گے

    Advertisement

     

    ایک نوجوان جو کہ لال سرخ چشمہ لگائے شرٹ باہر نکالے ایک منفرد انداز میں ہاتھ میں موبائل پکڑے اپنی ویڈیو بنانے کی کوشش میں کھڑا تھا جب اس سے سوال کیا گیا کہ آپ ٹک ٹاک بند ہونے پر کیا کہیں گے تو بڑے دلچسپ انداز میں اس نے کہا کہ میں تین سال لگا کر بڑی محنت کرکے یہاں تک پہنچا ہوں جب مجھے لوگ پہچانے لگے تو ٹک ٹاک بند کر دیا گیا میرے رشتے آنے شروع ہوگئے تھے میرے لیے روز نئے رشتے آتے تھے لیکن اب وہ بھی نہیں آیا کریں گے لوگ مجھے ٹک ٹاک پہ دیکھنا پسند کرتے تھے۔

     

    Advertisement

     

    پھر جب دوسری طرف رخ کیا آپ تو دور ایک جوڑا کھڑا نظر آیا قریب جا کر دیکھا تو دو لڑکے تھے جنہوں نے ایک جیسے کپڑے پہنے ہوئے تھے ہاتھوں میں ہاتھ تھے اور ایک تیسرا لڑکا موبائل پکڑے ان کی ویڈیو بنا رہا تھا اور وہ آپس میں دوستی بھائی چارہ محبت کا پیغام جیسی ڈائیلاگ پہ ویڈیو بنا رہے تھے جب ان سے سوال کیا گیا کہ آپ ٹک ٹاک بند ہونے پہ کیا کہنا چاہیں گے۔

     

    Advertisement

     

    تو انہوں نے بھی ایک دلچسپ جواب دیا انہوں نے کہا کہ ہم روز یہاں پہ آتے ہیں ہر روز ویڈیوز بناتے ہیں ہماری دوستی پہلے سے زیادہ گہری ہوگئی ہے لوگ ہمیں ایک ساتھ دیکھنا پسند کرنے لگے تھے لیکن شاید حکومت وقت کو یہ چیز پسند نہیں آئی انہوں نے ٹک ٹاک بند کر دیا ہے اب ہم کہاں جائیں گے ہم کہاں ملیں گے ہم اب کیا کریں گے ہمارے پاس اس کے علاوہ تو کوئی اور کام نہیں ہے۔

     

    Advertisement

     

    اسی پارک میں ایک اور دلچسپ شخص دیکھنے کو ملا جسے چاروں طرف سے لڑکوں نے گھیرا ہوا تھا اس تک رسائی حاصل کرنا آسان نہ تھا عوام کو ایک طرف کرکے جب اس تک رسائی حاصل کی تو دیکھنے میں آیا کہ وہ ایک دبلا پتلا سا لڑکا تنگ پینٹ شرٹ پہننے لمبے بالوں والا گلابی گلاسز لگائے ہوئے اور لڑکیوں سے بہتر میک اپ کے ساتھ بڑا پُر اعتماد سب کے درمیان سیلفیز لیتا ہوا کھڑا تھا ہر کوئی اس کے ساتھ سلفی لینا چاہتا تھا۔

     

    Advertisement

     

    اور جب اس سے سوال کیا گیا کہ آپ پہ ٹک ٹاک بند ہونے کا کیا اثر ہوا ہے تو اس نے دلچسپ جواب دیا کہ مجھے ٹی وی فلموں ڈراموں میں آنے کا بڑا شوق تھا لیکن مجھے کبھی موقع نہیں ملا میں بہت جگہوں پہ گیا لیکن مجھے کبھی کسی نے موقع نہیں دیا لیکن ٹک ٹوک ایک ایسی جگہ ہے جو آپ گھر بیٹھے استعمال کریں اور پوری دنیا پر چھا جائیں آپ کے پاس اگر ٹیلنٹ ہے تو آپ کو دنیا محبت کرتی ہے ملتی ہے پسند کرتی ہے

     

    Advertisement

     

    جیسا کہ دیکھ سکتے ہیں کہ سب میرے ساتھ سب سیلفی لینا چاہتے ہیں ٹک ٹوک نے ہمیں اتنی عزت دی ہے لیکن حکومت پاکستان نے ٹک ٹاک کو بند کر دیا ہے اب اس کا سب سے زیادہ نقصان پاکستانی یوتھ ہوگا ہم جیسے لڑکوں کو ہوگا جو کامیابی کی طرف چلنا شروع ہی ہوئے تھے۔

     

    Advertisement

     

    اسی طرح کافی لوگوں سے پوچھا گیا کچھ تو کہنے لگے کہ ہم احتجاج کریں گے ہم سڑکوں پر آئیں گے کوئی مزاحیہ انداز میں کہنے لگا کہ ہم اپنی چھت پہ چڑھ کے احتجاج کریں گے۔

     

    Advertisement

    اس تحریر کے آخر میں ہم اپنے پڑھنے والوں کے لیے ایک سوال چھوڑ کے جا رہےہیں آپ اس کا جواب کومنٹس باکس میں ضرور دیجیے گا کہ کیا ہماری نوجوان نسل کے پاس سچ میں گانوں پہ ہونٹ ہلانے، گانوں پر ٹھمکے لگانے اور عجیب انداز میں سلو موشن میں چلتے ہوئے ویڈیو بنانے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے کیا ایک ایپلیکیشن بند ہو جانے سے ہماری نسل کا کوئی نقصان ہو سکتا ہے یا اس کے چلنے سے ہماری نسل کا کوئی نقصان ہوگا۔ ہماری نوجوان نسل کو یہ چیز سوچنا چاہیے کہ وہ کس طرف جا رہے ہیں

     

     

    Advertisement

    ہمارا دین ہمیں کیا چیز سکھاتا ہے اور یہ چائینیز موبائل ایپلیکیشن ہمیں کیا سیکھا رہی ہیں ہم کس چیز کو ٹیلنٹ کا نام دے کر پروموٹ کر رہے ہیں کیا یہی ہمارا کلچر ہے؟؟؟