کورونا کے بارے میں نئی تحقیق روز بروز سامنے آرہی ہے، جس میں کرونا کے مختلف پہلو سامنے آرہے۔ مزکورہ جاپانی تحقیق میں اس بات کو عیاں کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کتنی دیر تک انسان کے جسم پر رہ سکتا ہے۔
کورونا کے بارے میں نئی تحقیق روز بروز سامنے آرہی ہے، جس میں کرونا کے مختلف پہلو سامنے آرہے۔ مزکورہ جاپانی تحقیق میں اس بات کو عیاں کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کتنی دیر تک انسان کے جسم پر رہ سکتا ہے۔
جاپانی محققین نے یہ انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس 9 گھنٹے تک انسانی جلد پر رُک سکتا ہے۔
اس ماہ، کلینیکل انفکشن ڈیذیز جریدہ میں شائع ہونے والے ایک ریسرچ ورک میں اس بات کو واضح کیا گیا کہ روگجن وائرس جس سے فلو ہوتا ہے، وہ تقریبا جسم پر 1.8 گھنٹے تک رہ سکتا ہے۔
اس طراح 9 گھنٹے تک جسم پر رہنے والے کرونا وائرس کے جراثیم سے کرونا پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے، جس سے کرونا زیادہ آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ اور ایک انسان سے دوسرے انسان میں آسانی سے منتقل ہو سکتا ہے۔
اس جاپانی تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ عالمی ادارہ برائے صحت کی ہدایت بلکل درست ہے، جس میں بار بار صابن سے ہاتھ دوہنا، سماجی فاصلہ رکھنا وغیرہ شامل ہے۔
جیسا کہ کرونا کی ابھی تک ویکسینیشن دریافت نہیں ہوئ، تو اس لئے اگر کرونا سے بچنا ہے تو اس کا واحد حل صرف احتیاط ہے، محض احتیاط کرکے ہی اس وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔
اس لیئے احتیاطی تدابیر، جیسا کہ ہاتھ نا ملانا، سماجی فاصلہ رکھنا، ہاتھوں کو صابن سے بار بار دھونا، پانی کا استعمال زیادہ کرنا، ہینڈ سینیٹائزر پاس رکھنا، فیس ماسک کا استعمال کرنا وغیرہ، کو اپننا بہت ضروری ہیں۔ اس ہدایات پر خد بھی عمل کرے اور دوسروں کو عمل کروائے تاکہ اس وباء سے بچا جا سکے۔