Headlines

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو کس نے اور کس طرح گرفتار کیا۔۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) کے رہنما کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کی گرفتاری سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جس کے مطابق کیپٹن صفدر کو پولیس نے 46 منٹ طویل آپریشن میں گرفتار کیا تھا۔

     

     

    Advertisement

    فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس کی دو گاڑیاں ہوٹل میں داخل ہوئیں ، جہاں ن لیگ کے رہنما اور پارٹی کے سپریم لیڈر نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر شام 6 بجکر 8 منٹ پر قیام پذیر تھے۔ شام 6:48 بجے کے قریب انہیں تحویل میں لیا گیا۔

     

     

    Advertisement

    کیپٹن (ر) صفدر کو شام 6:50 بجے پولیس افسران کے ساتھ اپنے کمرے سے باہر واک آؤٹ ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    کیپٹن صفدر کو قائد اعظم کے مزار پر سیاسی نعرے بازی کرنے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ جس کے ایک دن بعد ہی انہیں ہوٹل کے کمرے سے حراست میں لیا گیا۔

     

    Advertisement

     

    یہ سارا واقعہ اس وقت متنازعہ ہوگیا جب ان کی اہلیہ نے کہا کہ انہیں اپنے کمرے کا دروازہ توڑ کر گرفتار کیا گیا تھا اور حکومت سندھ نے ان کی گرفتاری کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔

     

    Advertisement

     

    سوشل میڈیا پر کچھ عناصر کے ذریعہ پھیلائی جانے والی افواہوں نے بتایا کہ صفدر کو پولیس نے نہیں بلکہ رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج نے سب صاف کر دیا۔

     

    Advertisement

     

    20 اکتوبر کو ، جب اس معاملے میں سندھ پولیس کے متعدد اعلی افسران “غلط بیانی” کے خلاف احتجاج پر چھٹی پر گئے تو ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صوبوں کی حکمران جماعت ، پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ ، بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کیا ، اور انہیں اس معاملے کی شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔

    Advertisement