سینئر سیاستدان چوہدری شجاعت کو سینے میں انفیکشن کے باعث جمعہ کے روز اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ پاکستان کی سب سیاسی جماعتوں کے وفد نے بدھ کے روز مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے لئے سروسز اسپتال کا دورہ کیا۔
سینئر سیاستدان چوہدری شجاعت کو سینے میں انفیکشن کے باعث جمعہ کے روز اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ پاکستان کی سب سیاسی جماعتوں کے وفد نے بدھ کے روز مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے لئے سروسز اسپتال کا دورہ کیا۔
اسی دوران سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بھی چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے لئے سروسز اسپتال پہنچے اور وہاں موجود سب لوگوں سے ہاتھ ملانے لگے لیکن جب سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا سامنا مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق سے ہوا تو سابق چیف جسٹس نے ہاتھ ملانے کے لئے ہاتھ آگے بڑھایا تو خواجہ سعد رفیق نے ہاتھ نہ ملایا اور اپنے سینے پہ ہاتھ رکھ کر سلام کا جواب دیا۔ آگے بڑھ گئے۔
خواجہ سعد رفیق کے کی اس طرح سابق چیف جسٹس کی بےعزتی کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ لیکن سعد رفیق سے جب ان کی اس حرکت کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے جواب دیا کہ کورونا کے پیش نظر ہاتھ نہیں ملایا۔
پیپلز پارٹی کے چوہدری منظور ، حسن مرتضیٰ ، ثمینہ خالد اور اشرف بھٹی نے بھی اسپتال میں چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری سالک حسین سے ملاقات کی اور چوہدری شجاعت کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔
پیپلز پارٹی کے وفد نے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی طرف سے چوہدری شجاعت حسین کے لئے خیر سگالی پیغام پہنچایا اور تجربہ کار سیاستدان کو گلدستہ دیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے وفد کے ممبروں کو بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین کی صحت بتدریج بہتر ہورہی ہے۔
گزشتہ روز خبر نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ وہ اب بہتر محسوس کر رہے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کی صحت میں بہتری آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے سربراہ کی طبیعت اب ٹھیک ہو رہی ہے ، ڈاکٹروں نے انہیں مزید آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے اور جلد ہی انہیں فارغ کردیا جائے گا۔