Headlines

    خبردار! اگر آپ اسپغول کا چھلکا دہی میں ڈال کر کھاتے ہے، تو اس مہلک بیماری کا شکار ہو سکتے ہے۔

    ہمارے معاشرے میں دیسی ٹوٹکوں کا رجحان بہت ہے، اکثر گھر میں موجود چیزوں کو چھوٹی موٹی مرض کا حل نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ جو شاید زیادہ مضر ضحت بھی ثابت ہو جاتی ہے۔

     

    ایسا ہی ایک ٹوٹکے کے بارے میں بات کرتے ہے، جو اکثر لوگ اس لئے تجویز کرتے ہیں کہ اس سے معدہ ٹھیک رہتا ہے، اور اگر آپکو پیچش لگے ہو تو اس کے لئے بھی سود مند ثابت ہوتا ہے۔

    Advertisement

     

    اسپغول کا چھلکا دہی میں ڈال کر استعمال کرنا کیسا ہے اور اس کے کیا فائدے اور نقصانات ہیں؟

     

    Advertisement

    اسپغول کا چھلکا ایک نہایت آسانی سے اور سستی ملنے والا چیز ہے، اس کے ساتھ اگر ہم اس کے فوائد کی بات کرے تو اس کے کافی فوائد ہیں۔

     

    لیکن سرفہرست میں اس کا استعمال دہی کے ساتھ کیا جائے تو یہ معدہ کو ٹھیک کرنے کے ساتھ ساتھ لوز موزشن کو روکنے میں کافی فائدہ مںد ثابت ہوتا ہے۔ اگر اس کا استعمال غیر مستقل مزاجی سے کبھی کبھی کیا جائے تو اس یہ معدہ کی صفائی کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

    Advertisement

     

    اسپغول کا چھلکا

     

     

    Advertisement

    اگر اسپغول کے چھلکے کے دہی کے ساتھ نقصان کی بات کی جائے، تو اکثر ایسا ہوتا ہے کہ لوگ دہی میں اسپغول کا چھلکا ڈال کر مسلسل استعمال کرتے رہتے ہیں۔ جس سے نقصان یہ ہوتا ہے کہ یہ انسانی فضلہ جات کو ٹھوس کر دیتا ہے۔

     

     

    Advertisement

    جب انسانی فضلہ ٹھوس ہوتا ہے تو وہ قبض کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے۔ اس طراح فضلہ سخت یا ٹھوس ہونے سے فضلہ کا اخراج کرنے والی نالی پر فضلہ خارج کرتے وقت زور پڑتا ہے۔

     

     

    Advertisement

    اور اگر یہ زور مسلسل پڑتا رہے تو نالی میں انفیکشن ہو جاتا ہے۔ اور نالی میں زخم کی وجہ سے فضلہ کے ساتھ بلڈ آنا شروع ہوجاتا ہے۔ اس طراح اگر یہ بلڈ جاری رہے تو بدترین شکل اختیار کر لیتا ہے۔

     

    دوسری صورت میں اگر بلڈ نا نکلے یا نکلنا بند ہو جائے اور آپ اسپغول کا چھلکا کا استعمال دہی میں ڈال کر جاری رکھے تو پھر مقعد کے قریب ایک گلٹی، پھوڑا یا دانا نما بن جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے فضلہ خارج کرنے میں تکلیف ہوتی ہے۔

    Advertisement

     

    دہی

     

    اس لئیے اگر دہی میں اسپغول کا چھلکا استعمال کرنے کی ضرورت پڑے تو ایک مخصوص مقدار میں کرے اور مخصوص عرصہ کے لیے کرے تاکہ آپ کسی اور مسئلہ کا شکار نا ہو جائیں۔

    Advertisement

     

     

    Advertisement