لاہور (نیوز ڈسک) ملسم لیگ نواز کے چیئر پرسن شہباز شریف اور انکے بیٹے حمزہ شہباز تو پہلے سے ہی اندر تھے، اب انکے خاندان کے بارے میں بھی نیب نے اہم فیصلہ سُنا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، جمعرات کے روز نیب کی عدالت نے سماعت کی جس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی مطلق کیسز پر بحث کی گئی۔ عدالت نے سماعت کے بعد، شہبازشریف کی بیگم نصرت شہباز، بیٹا سیلمان شہباز، بیٹی رابعہ عمران اور انکے داماد کو منی لانڈرنگ کس میں بھگوڑا قرار دے دیا ہے۔
گیارہ نومبر 2020 کو لاہور میں احتساب عدالت نے میاں شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز شریف کو انکے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔
عدالت کے اس عمل پر، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت شہباز شریف اور انکے خاندان کے خلاف انتقامی کاروائی کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا جو کیسز ان پر بنائے جا رہے ہیں، انکا حقیقت اور صداقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کیس میں اہم پیشت رفت کے حوالے سے بات کرے تو یاسر مشتاق نے شہباز شریف کے خاندان کے خلاف اپنے بیانات ریکارڈ کروائے۔ اس نے بتایا کہ شریف خاندا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے اسے 60 کڑور بلیک روپے کو وائٹ منی بنانے کا کہا تھا۔
اس کے ساتھ آپکو یہ بھی بتاتے چلے کہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے نیشنل اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور نواز لیگ کے چیئرمین شہباز شریف اور انکے بیٹے حمزہ شہباز کو 5 دن کے لئے پیرول پر رہا کرنے کی منظوری دے دی۔ تاہم یہ رہائی شہباز شریف کی محروم والدہ کی باڈی پاکستان میں آنے کے بعد عمل میں لائی جائے گی۔