ملتان جلسہ کے بارے میں اہم دھمکیاں، حالات بگھڑنے کا خطرہ، جنگ چھیر دی گئی۔
ملتان (نیوز ڈسک) ملتان میں ہونے والے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے جلسہ کو لے کر حکومت اور اپوزیشن میں مسلسل تقرار چل رہا ہے۔
اس بارے میں عوام الناس کو آگاہ کرنے کے لیئے، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ آج بروز 29 نومبر 2020 کو پریس کانفرنس کی جس میں انھوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پی ڈی ایم کا جلسہ ملتان میں ہر حال میں ہو گا۔
سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ جلسہ میں مسلم لیگ کی طرف سے مریم نواز ہر حال میں جلسہ میں شرکت کر کے خطاب کرے گی۔ اور پیپلز پاڑٹی کی طرف سے آصفہ ذرداری بھٹو جسلہ میں شرکت کرے گی، اور اپنی سیاسی زندگی کا پہلا خطاب کرے گی۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت نے معاملات کو خد بگھاڑا ہے، اب حکومت کا اینٹ کا جواب پتھر سے دے گے۔ انھوں نے کہا ہمارے سارے ورکز کو پکڑ لے، آپکی جیلے بھر جائے گی پر ہم جلسہ کرکے ہی چھوڑے گے۔
لانگ مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے ہم لانگ مارچ وقت سے پہلے ہی شروع کر دے۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ حکومت کے ساتھ کوئی بیک ڈور مزاکرات نہیں کر رہی اور نا ہی ایسے مزاکرات ہونگے کیونکہ اب مزاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے۔
پریس بریفنگ میں، سابقہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بتایا کہ انکے بیٹے کو جان بوجھ ذلیل کرنے کے لئے ہتھ گھڑی لگائی، تاکہ لوگوں میں ڈر بیٹھے۔ انکا کہنا تھا کہ انکی قانونی ٹیم ناصرف انکے بیٹے کو چھوڑوائے گی بلکہ تمام سیاسی ورکرز جو حکومت نے پکڑے ہے انکا رہا کروائے گی۔
اس پریس کانفرنس کا مقصد صرف یہ بتلانا تھا کہ ملتان میں پاکستان ڈیموکریٹکس موومنٹ کا جلسہ ہر حال میں ہو کر رہے گا۔