خبر کے مطابق ، اپوزیشن اتحاد کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے دینے کے فیصلے کو موخر کرنے کے بعد ، جاتی عمرا میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے۔
مزید پڑھیے: حکومت نے نئے سال کے موقع پر پہلہ تحفہ ہی ایسا دیا کہ عوام کی چیخیں نکل گئی
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) سمیت پی ڈی ایم کے اتحادی جماعتوں کو سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں حصہ لینے پر راضی کیا۔ نیز ایوان بالا کے انتخابات کے اختتام تک لانگ مارچ ملتوی کرنے کی سفارش کی۔
مزید پڑھیے: نون لیگ کے شیر اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے ڈھیر ہو گئے، استعفے اور پارٹی سے بچنے کا انوکھا انداز
پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر نے بریفنگ دی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن قانون سازوں کے اسمبلیوں سے استعفے سینیٹ انتخابات کو نہیں روک سکتے۔
کل کے اجلاس میں رضا ربانی اور اعتزاز احسن ، فاروق ایچ نائک ، لطیف کھوسہ سمیت پیپلز پارٹی کے قانونی ماہرین کی تیار کردہ سفارشات بھی پیش کی گئیں جنہوں نے اسمبلیوں سے استعفی دینے کے فیصلے کی مخالفت کی۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا کہ حکمران جماعت کو ایوان بالا میں دو تہائی اکثریت ملے گی۔