زیادہ خوبصورت ہونے کی وجہ سے نوکری سے فارغ ہونے والی لاہوری ٹیچر کی اصلی کہانی سامنے آگئی

    بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کسی فرد کی جسمانی خوبصورتی ملازمت کو برقرار رکھنے یا کھونے کی صلاحیت میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لئے لوگ انٹرویو کے لئے تیار ہونے میں بہت زیادہ محنت کرتے ہیں۔

    تاہم، کیا کسی کو بہت پرکشش ہونے کی وجہ سے ملازمت سے برطرف کیا جاسکتا ہے؟ بظاہر ، ہاں۔

     

    Advertisement

    حال ہی میں ، ایک لاہوری ٹیچر آسیہ زبیر نے اپنے ٹویٹ میں الزام لگایا ہے کہ اسے زیادہ خوبصورت ہونے کی وجہ سے اسکول انتظامیہ نے نوکری سے برطرف کردیا ہے۔

     

    اس کے بعد مقامی میڈیا نے رپورٹنگ شروع کر دی کہ پچھلے چھ سالوں سے بطور ٹیچر ملازمت کرنے والی اس 29 سالہ خاتون کو نوکری سے نکال دیا گیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ سیکنڈری طالب علموں کو پڑھانے کے لئے بہت ہی دلکش ہیں۔

    Advertisement

     

    اس کے ساتھ ہی ٹویٹر صارفین کی ایک بڑی تعداد ٹیچر کے دفاع کے لئے پہنچ گئج۔ بہت سے لوگوں نے اس کا ساتھ دیا اور اسے ہمت نہ ہارنے کا مشورہ دیا۔


    مزید پڑھیے: خبردار آن لائن کھانا منگوانے کے چکر میں کہیں آپ بھی ایسی معاملات کا شکار نا ہو جائیں، مزید جانئے

     

    Advertisement

    لیکن حیرت انگیز طور پر میڈیا میں یہ خبر وائرل ہوئی کہ اس کا ٹویٹر اکاؤنٹ 2020 میں اکتوبر میں ہی بنا ہے لیکن پھر حقیقت سامنے آئی تو پتا چلا کہ لڑکی کا اکاؤنٹ 2013 سے ٹوئٹر پر موجود ہے۔ اکاؤنٹ جب بھی بنا ہو لیکن اصلی نہیں تھا اور اس پر اپلوڈ کی جانے والی تصاویر ایک بھارتی انسٹاگرام ماڈل سنجنا سنگھ کی تھیں۔ اس اکاؤنٹ کو استعمال کرنے والے نے اسے اصلی دکھانے کے لیے اور بھی ٹویٹ کئے۔

     

    لیکن آسیہ زبیر کوئی حقیقی شخص نہیں تھا ، بلکہ کوئی ایسا شخص تھا جس نے سنجنا سنگھ کی تصاویر کا استعمال کرکے ٹویٹر پر اکاؤنٹ بنایا تھا اور ایسے ٹویٹ کرتا تھا۔

    Advertisement

     

     

    Advertisement