لندن (نیوز ڈیسک) مورخہ 5 فروری کو پاکستانی میڈیا پر ایک خبر نشر ہوئی کہ برطانیہ کی عدالت سے شہباز شریف سرخو ہوگئے، جس میں انہوں نے ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ کیا تھا کہ انہوں نے شہباز شریف پر برطانیہ کے دیئے گئے پیسے کا غلط استعمال کیا تھا۔
لندن (نیوز ڈیسک) مورخہ 5 فروری کو پاکستانی میڈیا پر ایک خبر نشر ہوئی کہ برطانیہ کی عدالت سے شہباز شریف سرخو ہوگئے، جس میں انہوں نے ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ کیا تھا کہ انہوں نے شہباز شریف پر برطانیہ کے دیئے گئے پیسے کا غلط استعمال کیا تھا۔
اس خبر کے ردعمل نے، ڈیل میل خبر رساں ادارے کے صحافی ڈیوڈ روز نے وضاحت دیتے ہوئے شہباز شریف اور ان کے چاہنے والوں کے لئے نئی پریشانی کھری کر دی۔ ان کا کہنا ہے عدالت نے ابھی ختمی فیصلہ نہیں دیا یہ تو بس ابتدائی معلومات ہے۔ انہوں نے مزید اس بات کو مسترد کیا کہ عدالت نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف ثبوت کافی نہیں ہے۔ روز کا کہنا تھا کہ ابھی تو کسی کی بھی فتح نہیں ہوئی ہے، جبکہ ٹرائل تو ابھی شروع ہونا ہے۔
آپ کو بتاتے چلے کہ پاکستانی میڈیا پر اس بات پر شروع مچا ہوا تھا کہ شہباز سرخرو ہو گیا ہے اور سوشل میڈیا پر یہ بھی ٹرینڈ بھی چلایا جارہا ہے، جبکہ حقیقت اس کے بلکل برعکس ابھی تو متعلقہ جج صاحب نے پیرامیٹرز بنائے ہے تاکہ آگے کاروائی کا آغاز کیا جائے۔