مولانا الیاس قادری کے مطابق وہ جنت البقیع میں کبھی بھی داخل نہیں ہوئے اس کی وجہ کوئی شرعی نہیں ہے بلکہ یہ اُن کی خود کی عقیدت ہے۔
مولانا الیاس قادری کے مطابق وہ جنت البقیع میں کبھی بھی داخل نہیں ہوئے اس کی وجہ کوئی شرعی نہیں ہے بلکہ یہ اُن کی خود کی عقیدت ہے۔
کیونکہ جنت البقع میں بہت سے صحابہ کرام اور اولیا ءاللہؒ کی قبریں ہیں۔ بہت سے شہداء کی قبریں بھی ہیں تو ایسا ممکن نہیں ہے کہ وہاں سے گزرتے وقت کیسی کی قبر پر پاؤں نہ آئے کیونکہ قبروں کو ہٹا کر کچھ راستہ بنا یا گیا ہے۔ اس لئے مجھے نہیں معلوم کہ کس کی قبر پر پاؤں پڑھ جائے۔
میری اللہ سے درخواست ہے کہ میں جنت البقع میں ایک ہی مرتبہ جاؤں اور کبھی واپس نہ آؤں، یعنی میری تدفین جنت البقع میں ہو۔
مولانا کےمطابق وہ جب بھی مکہ جاتے ہیں جنت البقع کے سامنے فٹ پاتھ پر بیٹھ کر قبروں کی زیارت کرتے ہیں۔ جنت البقع کے قریب ہی ایک سڑک بنائی گئی ہے جہاں سے گاڑیاں بہت زیادہ شور کرتے ہوئے گزر جاتی ہیں۔ اُنھوں نے فرمایا کہ یہ بھی ایک ناپسندیدہ فعل ہے کہ اولیاء اللہ، شہداء اور صحابہ کرام وہاں آرام کر رہے ہیں اور سڑک کا یہ شور اور زمین کی تھرتھراہٹ سے اُن کو اذیت پہنچتی ہو۔
اس لئے حکومت وقت کو اس سلسلے میں اقدامات کرنے چاہیے۔