مفتی طارق مسعود نے پندرہ شعبان کے روزے کے متعلق بتایا کہ یہ روزہ کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ جمہور کے لحاظ سے صرف عبادت ثابت ہے اس رات کی۔ لیکن روزہ نہیں نا اس رات کے حوالے سے بالخصوص غسل کرنا چاہیے نہ قبرستان جانا چاہیے نہ
کوئی الگ رسم ہو۔
اور یہ بھی اس سلسلے میں غلط بیانی کی گئی ہے کہ اس رات میں تقدیر کے فیصلے ہوتے ہیں یا نامہ اعمال بدلتے ہیں۔ رزق کا فیصلہ ہوتا ہے زندگی موت کا فیصلہ ہوتا ہے۔
Advertisement
ایسا کسی حدیث سے ثابت نہیں۔ یہ تمام عمل لیلۃ القدر میں ہوتے ہیں جو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں موجود ہوتی ہے۔
Advertisement
بعض علماء کرام کے مطابق لیلۃالقدر کی اہمیت کم کرنے کے لئے یہ رات کی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ شریعت میں پندرہ شعبان کے روزے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
Advertisement