ایک شخص ایک کپڑے کے تاجر کے پاس گیا اور اُس سے کپڑے کے متعلق سوال کیا اور تو دکاندار نے بولا میرے پاس موجود ہے لیکن آپ یہ سامنے والی دُکان سے خرید لیں۔ میری آج صبح سے بہت اچھی بِکری (Sale) ہوئی ہے۔ لیکن میرا دینی بھائی صبح سے ایسے ہی بیٹھا ہے آپ اُس سے خریداری کر لیں تا کہ اُس کی بھی کمائی ہو جائے۔
اسلام ہمیں دوسروں کے ساتھ بھلائی کا درس دیتا ہے۔ آج کل نفسا نفسی کا یہ عالم ہے کہ ہر دُکاندار چاہتا ہے کہ صرف اُسکا ہی مال بِکے اور باقی فارغ بیٹھے رہیں۔ اگر کسی گاہک نے بتایا کہ فلاں جگہ سے کپڑا خریدا ہے اور وہ خراب نکلا تو گھنٹہ بھر اُسکی بُرائی کریں گے، اور اپنے مال کو بہتر بنا کر پیش کرتے ہیں۔
ایسا کرنے سے کسی کا فائدہ نہیں۔ اللہ نے جس کے نصیب میں جو بھی لکھا ہے وہ اُسے مل کے ہی رہے گا۔
ہمارا مذہب ہمیں ایسے کام کرنے سے روکتا ہے کہ جس سے حسد پیدا ہو یا انسان میں تکبر آئے۔
اللہ نے آپ کو جو عطا کیا ہے وہ اس کی شان ہے اُس نے اپنی رحمت سے عطا کیا ہے۔ اللہ کا دیا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرکے جنت میں جگہ بنائیں۔ دکھاوے سے پرہیز کریں۔ اسلام ایسے کاموں سے اجتناب کرنے کا حکم دیتا ہے جس سے کسی کے دل میں حسرت پیدا ہو۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More