بوتل سے منہ لگا کر پانی پینے کے عمل کو حدیث کے مطابق نا پسند کیا گیا ہے کیونکہ یہ کراہت کے زمرے میں آتا ہے۔ آداب و اطوار کے خلاف بات ہے۔ اس لئے اس کی ممانعت کی گئی ہے۔ اس کو ناجائز نہیں کہا گیا۔
حضورؐ نے اس امر کو ناپسند اس لئے کیا ہے کہ ایک بوتل سے منہ لگا کر پانی پینے سے منہ کا پانی واپس جا سکتا ہے جس کی وجہ سے کسی دوسرے کو اُس سے کراہت محسوس ہوتی ہے۔
اس لئے اگر تو خود کی ذاتی بوتل ہے اور پانی پینے والے صرف آپ ہیں تو اس میں کراہت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لیکن جو پانی زیادہ افراد کے استعمال کا ہو اس پانی کو کسی برتن میں ڈال کر پینا چاہیے، اتنا پانی ہی نکالیں جتنا ضرورت ہو ۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More